پا ک فوج نے کورونا کے دوران انٹرنل سیکیورٹی اخراجات نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے. پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل بابر افتخار کہتے ہیں پاک فوج کے تمام دستیاب وسائل اس وبا سے نمٹنے کےلیےاستعمال ہو رہے ہیں.
خدشہ ہےآنےوالے دنوں میں کورونا کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔پاکستان آرمی کی 5لیبارٹریز قومی ادارہ صحت کے تعاون سے کام کررہی ہیں. ایئرفورس اورنیوی بھی قومی کاوش میں بھرپورکرداراداکررہےہیں.
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ علمائے کرام،طبی عملہ ،سیکیورٹی سمیت دیگر اداروں کوخدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ چین نے ہرشعبے میں تعاون کرکے اسٹرٹیجک اتحادی ہونے کا ثبوت دیا۔۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاکستان کے میڈیا کو خراج تحسین پیش کیا۔
آرمی چیف کی زیرصدارت کور کمانڈر اجلاس میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کا سخت نوٹس لیا گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کہتے ہیں ایل او سی پر بھارتی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے. بھارتی فورسز کی طرف سےشہری آبادی کو نشانہ بنایاجاتاہے. ان کا کہنا تھا کہ 26فروری سے ابتک 456مرتبہ بھارت نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی. بھارت نے سیزفائر خلاف ورزیوں میں بھاری آرٹلری کا استعمال کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل بابرافتخار کہتے ہیں کہ دنیا کوویڈ 19کے خلاف متحد ہورہی ہے. بھارت نے کورونا کو مسلمانوں سے جوڑنے کی کوشش کی جس کی دنیا نے مذمت کی. بھارت نے ثابت کیاکہ بھارت ہندوتوا، دہشتگردی کو فروغ دے رہاہے. ڈی جی آئی ایس پی آر کہتے ہیں بھارت اپنے داخلی معاملات سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتاہے.
آر ایس ایس کے انتہا پسندوں نے تمام عالمی قوانین کو پامال کیا، ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں کورونا کے سب سے کم کیسز رپورٹ ہوئے۔ جہاں اب تک وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں کورونا کیسز کی طرف دلانا ہے۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس سسٹم سے کورونا کے مریضوں کی شناخت کا فیصلہ