امریکی صدر جوبائیڈن نے مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اسرائیلی مؤقف مسترد کردیا

USA PRESIDENT AND JORDAN KING ABDULLAH Second

امریکی صدر جو بائیڈن نے اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی- انہوں‌ نے اس ملاقات میں‌ مسجد الاقصی کے احاطے کی قانونی حیثیت کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے اسرائیلی مؤقف کو مسترد کردیا۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے اردن کے بادشاہ عبد اللہ دوم اور ولی عہد حسین عبد اللہ سے واشنگٹن میں ایک اہم ملاقات کی۔ تینوں رہنماؤں نے ظہرانہ بھی ساتھ کیا۔

اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر کے ایک اور فلسطینی کو شہید کر دیا

شاۂ اردن عبد اللہ دوم (جو کہ مسجد اقصیٰ کے کسٹوڈین بھی ہیں) نے امریکی صدر کو تازہ صورت حال سے آگاہ کیا۔ ملاقات کے دوران اسی مسئلے پر دونوں رہنماؤں نے عراق کے وزیراعظم سے بھی ٹیلی فونک گفتگو کی۔

غزہ میں اسرائیل کی وحشت و بربریت، فلسطینی شہداء کی تعداد ایک149 ہو گئی

صدر جوبائیڈن نے اردن کے بادشاہ کے مسجد اقصیٰ کے کسٹوڈین کے طور پر خدمات کو سراہا- انہوں‌ نے‌ امریکی مؤقف دہرایا کہ اسرائیل فلسطین تنازع کے خاتمے کے لیے دو ریاستی حل ضروری ہے۔

جس پر اردن کے بادشاہ عبد اللہ دوم نے اصولی مؤقف اپنانے پر امریکی صدر کا شکریہ بھی ادا کیا – عبداللہ دوم نے مسجد اقصیٰ کے صحن میں مسلمانوں کی عبادت کی جگہ پر یہودیوں کے داخلے سے آگاہ کیا۔

مقبوضہ کشمیر کا احتجاج ، مودی سرکار مجبور، نام نہاد کشمیری لیڈروں‌کی اے پی سی بلالی

امریکی صدر نے مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے لیے مختص عبادت کی جگہ پر اسرائیلی وزیر کی آمد اور یہودیوں کو عبادت کی اجازت دینے پر تشویش کا اظہار کیا- انہوں‌نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کی موجودہ حیثیت برقرار رکھا جانا چاہیے۔

عوام نے مودی کے ساتھ خاندانی تعلقات رکھنے والوں کو یکسر مسترد کردیا ہے،خواجہ فاروق

خیال رہے کہ اسرائیل میں نئی حکومت کے قیام کے بعد سے کٹر یہودی وزرا مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے لیے مختص جگہ پر قابض ہونا چاہتے ہیں- اسرائیلی وزار اسے اپنی عبادت گاہ قرار دینے پر تلے ہوئے ہیں۔

امریکا چین کی  تیزی سے بڑھتی ہوئی فوجی طاقت سے پریشان، پینٹاگون کا خدشات کا اظہار

اسرائیلی حکومت چاہتی ہے کہ تاریخی معاہدے کو ختم کرکے کمپاؤنڈ میں یہودیوں کو بھی عبادت کی اجازت بھی دی جائے- جہاں ابھی صرف مسلمان عبادت کرسکتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *