سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں ملیں گی یا نہیں؟ سپریم کورٹ آج فیصلہ سنائے گی-
سپریم کورٹ کا تیرہ رکنی بینچ دوپہر بارہ بجے فیصلہ سنائے گا۔ رجسٹرار سپریم کورٹ نے کاز لسٹ تبدیل کردی۔ پہلی کازلسٹ کے مطابق سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے صبح نو بجے فیصلہ سنانا تھا۔
اس سے قبل، فیصلے پر مشاورت کیلئے سپریم کورٹ ججز کی دوسرے روز بھی میٹنگ ہوئی۔ کیس سننے والے تمام تیرہ ججز شریک ہوئے، سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے یا نہ دینے سے متعلق عدالت نے نو جولائی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے چار مارچ کو سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے سے انکار کیا۔
سنی اتحاد کونسل نے 3 مئی کو سپریم کورٹ میں فیصلہ چیلنج کیا۔ اور سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے چھ مئی کو درخواستوں پر فیصلہ کرتے ہوئے مخصوص نشستوں سے محروم کرنے کا پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کیا ۔۔۔ لارجر بنچ بنانے کے لئے معاملہ کمیٹی کو بھیج دیا۔۔۔
چار جون کو سپریم کورٹ کے لارجر بنچ نے سماعت 24 جون تک ملتوی کی ،، اس کے بعد 25 ، 27، جون کو دو دن سماعت جاری رہی اس دوران سنی اتحاد کونسل کے وکیل نے دلائل دیئےاور سماعت نو جولائی تک ملتوی کی ۔۔ نوجولائی کو سماعت میں عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کےبعد فیصلہ محفوظ کیا جو کل 12 جولائی کو سنایا جائیگا۔
کہاں لکھا ہے انتخابی نشان نہ ملنے پر سیاسی جماعت الیکشن نہیں لڑسکتی؟ سپریم کورٹ
الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد 77 متنازع مخصوص نشستوں کو معطل کر دیا ۔ 77 متنازع نشستوں میں سے 22 قومی جب کہ 55 صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستیں ہیں۔ قومی اسمبلی میں ن لیگ کو 14، پیپلز پارٹی کو 5، جے یو آئی ف کو 3 اضافی نشستیں ملی تھیں۔ کے پی اسمبلی میں 21 خواتین اور 4 اقلیتی مخصوص نشستیں معطل ہیں جن میں سے جے یو آئی ف کو 10، مسلم لیگ ن کو 7، پیپلز پارٹی کو 7، اے این پی کو 1 اضافی نشست ملی تھی۔
کیا مجبوری ہو تو آئین و قانون کو نہیں مانا جاتا؟ اصول توڑدیے جاتے ہیں؟؟ چیف جسٹس سپریم کورٹ
پنجاب اسمبلی میں 24 خواتین کی مخصوص نشستیں اور 3 اقلیتی نشستیں معطل ہیں، جن میں سے ن لیگ کو 23، پیپلز پارٹی کو 2، پی ایم ایل ق اور استحکامِ پاکستان پارٹی کو ایک ایک اضافی نشست ملی تھی۔ سندھ اسمبلی سے 2 خواتین کی مخصوص نشستیں اور 1 اقلیتی نشست معطل ہیں جہاں پیپلز پارٹی کو 2 اور ایم کیو ایم کو 1 مخصوص نشست ملی تھی۔