کمپیوٹر کی دنیا میں آرٹیفیشل انٹیلی جینس نے تہلکہ مچا دیا- چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے صرف سات منٹ میں ایک سافٹ ویئر لکھا گیا ہے، اس کا کوڈ بنایا گیا ہے اور جانچ بھی کی گئی ہے۔
اس میں اوپن اے آئی کمپنی کا تیارکردہ چیٹ جی پی ٹی 3.5 ورژن استعمال کیا گیا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ چیٹ جی پی ٹی جیسے جنریٹوو اے آئی پروگرام نہ صرف تصاویر اور ویڈیو بنارہے ہیں بلکہ اب ان سے کوڈنگ اور سافٹ ویئر پروگرامنگ کا کام بھی لیا گیا ہے۔
امریکا میں چیٹ جی پی ٹی نے نوجوان جوڑے کی شادی کروادی
گزچائنا ویب سائٹ کے مطابق امریکی براؤن یونیورسٹی اور چینی جامعات نے ملکر یہ کام کیا ہے۔ اس کا مقصد یہ دیکھنا تھا کہ آیا اے آئی سافٹ ویئر کم سے کم انسانی مداخلت سے کوئی پروگرام بناسکتا ہے نہیں؟ پہلے اس کے لیے ایک فرضی کمپنی ’چیٹ ڈیو‘ کے نام سے بنائی گئی۔ پھراس ضمن میں چار کام اہم ہیں جن میں پلاننگ، کوڈنگ، ٹیسٹنگ اور ہدایات کی لکھائی شامل ہے۔ اس ضمن میں ساری ہدایات دی گئی تھیں۔
چیٹ جی پی ٹی نے سبسکرپشن کی ماہانہ فیس مقرر کرنے کا اعلان کر دیا
ماہرین حیران رہ گئے کہ سافٹ ویئر نے 70 ٹاسک مکمل کئےاور سات منٹ میں سافٹ ویئر تیار ہوگیا۔ اس پورے عمل پرایک ڈالر سے بھی کم خرچ ہوئے۔ یہاں تک کہ سافٹ ویئر اپنے مسائل کی نشاندہی اور خود انہیں حل کرنے کے قابل بھی تھا۔ ماہرین نے اس کی کارکردگی کو 86 فیصد تسلی بخش قرار دیا کیونکہ اس نے تمام امور بہت اچھے انداز میں انجام دیا۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے باعث لاکھوں لوگوں کے بیروزگار ہونے کا خدشہ