سپریم کورٹ نے توہین الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف درخواستیں نمٹادیں۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے عمران خان،فواد چوہدری اور اسد عمر کےخلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں الیکشن کمیشن کے وکیل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ لاہورہائیکورٹ نے ملزمان کے خلاف تادیبی کارروائی سے روکا ہے، اس پر جسٹس عائشہ نے کہا کہ تادیبی کارروائی تب ہوگی جب توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی مکمل ہو۔
ای سی پی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن ایکٹ کا سیکشن 10 الیکشن کمیشن کو توہین کی کارروائی کی اجازت دیتا ہے، عمران خان،اسد عمر اور فواد چوہدری الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہورہے۔
عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو کسی ہائیکورٹ نے کارروائی سے نہیں روکا، الیکشن کمیشن نے اکتوبرکے بعد سے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی ازخود بند کی ہے، الیکشن کمیشن بتائے کہ توہین کمیشن کی کارروائی کیسے کی گئی ہے؟
چیف جسٹس پاکستان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ الیکشن کمیشن کو آئین کے تحت کارروائی کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
بعد ازاں عدالت نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں پی ٹی آئی قیادت کے خلاف درخواستیں نمٹاتے ہوئے کہا کہ توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی جاری رہے گی۔
عدالت نے کہا کہ ہائیکورٹس توہین الیکشن کمیشن کےخلاف پی ٹی آئی کی درخواستوں پر فیصلہ جلد کریں، پی ٹی آئی قیادت کے خلاف حکم توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی مکمل ہونے پر ہوسکےگا۔
واضح رہےکہ پی ٹی آئی قیادت نے توہین الیکشن کمیشن کے نوٹسز اور اختیارکو ہائیکورٹس میں چیلنج کیا تھا اور الیکشن کمیشن نے جاری کیسزکویکجا کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔