سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر کے معاملے پر از خود نوٹس لے لیا- جس پر نو رکنی بینچ آج سماعت کرے گا۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے 9 رکنی بینچ تشکیل دیدیا جو کیس کی سماعت آج دوپہر 2 بجے کرے گا۔ 9 رکنی بینچ کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان کریں گے جبکہ بینچ کے دیگر ممبران میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ خان آفریدی، جسٹس مظاہر نقوی ،جسٹس جمال خان مندو خیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صدر کا پنجاب اور خیبر پختون خوا میں 9 اپریل کو صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کرانے کا اعلان
سوالات کا جائزہ
9 رکنی بینچ کی جانب سے از خود نوٹس میں مندرجہ ذیل سوالات کا جائزہ لیا جائے گا:
1۔ عام انتخابات کے حوالے سے آئینی ذمہ داری کس کی ہے؟
2۔ عام انتخابات کی ذمہ داری کب اور کیسے ادا کی جائے گی؟
3۔ عام انتخابات کے حوالے سے وفاق اور صوبے کی ذمہ داری کیا ہے؟
4۔ اسمبلی ختم ہونے کے بعد انتخابات کی تاریخ دینا کس کی آئینی ذمہ داری ہے؟
دوسری جانب حکومت نے نو رکنی بینچ میں شامل دو ججز جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی کی شمولیت پر اعتراض اٹھایا ہے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ’ہمیں امید ہے دونوں ججز ہمارے تحفظات کی وجہ سے بینچ سے علیحدہ ہوجائیں گے۔
مزید پڑھیں: چئیرمین نیب آفتاب سلطان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا
علاوہ ازیں پاکستان بار کونسل نے بھی از خود نوٹس کیس میں نو رکنی بینچ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل نے کہا کہ اس معاملے پر فُل کورٹ بینچ بننا چاہیے تھا۔
الیکشن کمیشن نے صدرمملکت سے انتخابات کی تاریخ پر مشاورت سے معذرت کرلی