پاکستان کے وفاقی وزرا اور ٹرمپ کے نامزد نمائندہ خصوصی رچرڈ گرینیل کے بیانات میں تیزی آگئی۔ امریکی نمائندہ نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کامطالبہ دہرایا تو حکومت کی جانب سے بھی ردعمل آیا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ کسی دباؤ کے تحت بانی پی ٹی آئی کی رہائی ممکن نہیں ہے۔ تحریک انصاف کہتی ہے دنیا تحریک انصاف کے مؤقف کی تائید کر رہی ہے۔
حکومت کے سامنے تحریک انصاف کے 4 بڑے مطالبے
ٹرمپ کے نامزد نمائندہ خصوصی رچرڈ گرینیل کے بیانات میں گرما گرمی۔۔ تنقید اور مطالبوں کی گردان ہوئی تو وفاقی وزرا نے بھی محاذ سنبھال لیے۔۔
حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات کے ٹیبل پر بیٹھ گئے ،پہلےمذاکرات کا اعلامیہ جاری
ٹرمپ کے نامزد نمائندہ خصوصی رچرڈ گرینیل نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کرنا چاہیے ۔ بانی پی ٹی آئی پر صدر ٹرمپ کی طرح الزامات ہیں، جھوٹے الزامات پر جیل میں ڈالا گیا۔
توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد
ادھر رچرڈ کا بیان سامنے آیا تو وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی جوابی وار کردیا کہا بانی پی ٹی آئی کیلئے مغربی دنیا سے چند آوازیں اٹھ رہی ہیں، واضح ہونا چاہیے کہ قوم اپنے مفادات کا تحفظ کرنا جانتی ہے،انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی نجات کیلئے ملک کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔
سابق گورنر سندھ اور ترجمان محمد نوازشریف نے مسلم لیگ ن کو خیرباد کہہ دیا
رانا ثناءاللہ بھی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے مطالبے پر کھل کر سامنے آگئے کہا اگر مطالبہ کیا جاتا ہے تو یہ بھی بتایا جائے کہ کس طرح رہائی ممکن ہے۔ کیا پی ایم ڈائریکٹو آرڈر سے رہائی ہوگی۔۔ یا کام عدالتوں کا ہے۔
عمران خان کی رہائی میں کسی کردار ادا کرنے کا مرحلہ ابھی نہیں آیا، مولانا فضل الرحمان
طلال چودھری نے کہا کہ مغرب کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی اعلانیہ حمایت سے بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے۔ بانی کی رہائی کو میزائل پروگرام سے جوڑا گیا، دوسروں کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں، چاہتے ہیں ہماری خودمختاری کا بھی احترام کیا جائے۔
حکومت پنجاب نے اراکین اسمبلی اور مشیروں کے لیے خزانے کے منہ کھول دیے
پی ٹی آئی نے ٹرمپ کے ایلچی کے انٹرویو پر ردعمل میں کہا کہ دنیا تحریک انصاف کے مؤقف کی تائید کر رہی ہے، ایسی آوازوں کو ملکی معاملات میں مداخلت نہ سمجھا جائے۔ تحریک انصاف کسی کو بات کرنے سے روک نہیں سکتی۔
ایک سونوے ملین پائونڈ ریفرنس کا فیصلہ موخر۔فیصلے کی نئی تاریخ چھ جنوری