سابق وزیر داخلہ اور پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ رحمان ملک کے نماز جنازہ میں پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سابق وزیر داخلہ و سینیٹر رحمان ملک 70 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ رحمان ملک اسلام آباد کے نجی اسپتال میں کورونا کے باعث وینٹی لیٹر پر تھے اور صحتیاب نہ ہوسکے، انہیں پھیپھڑوں کا عارضہ بھی لاحق تھا۔
مرحوم رحمان ملک نے سوگواران میں بیوہ اور 2 بیٹے چھوڑے ہیں- وہ 1951 میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے- انہوں نے کراچی یونیورسٹی سے ایم ایس سی شماریات کی ڈگری حاصل کی اور انہیں کراچی یونیورسٹی نے پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری بھی دی۔
رحمان ملک پیپلز پارٹی کی طرف سے 2018 سے سینیٹ کے رکن تھے- وہ 2008 سے 2013 تک پاکستان کے وزیر داخلہ رہے- سیاست میں آنے والے قبل وہ ایف آئی اے کے سربراہ بھی رہے۔ سینیٹر رحمان ملک کو ان کے بہترین کارکردگی کے بنیاد پر حکومت پاکستان کی جانب سے ستارہ شجاعت اور نشان امتیاز سے نوازا گیا۔
سینیٹر رحمان ملک کا شمار محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے با اعتماد اور وفادار ساتھیوں میں ہوتا ہے۔ ان کی وفات پر پیپلز پارٹی کی قیادت اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے گہرے دکھ و غم کا اظہار کیا اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی ہے۔