صدر رجب طیب اردوان مسلسل تیسری بار ترکیہ کے صدر منتخب ہوگئے

RECEP TYAB ERDOGAN PRESIDENT OF TURKIYA

ترکیہ کے صدارتی انتخاب کے حتمی مرحلے میں صدر رجب طیب اردوان نے کامیابی حاصل کرلی اور وہ مسلسل تیسری بار صدر منتخب ہوگئے۔

ترکیہ میں صدارتی انتخابات کے حتمی مرحلے میں پولنگ کا سلسلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بجے سے 5 بجے تک جاری رہا۔

اب تک کے نتائج کے مطابق صدر اردوان 52.12 فیصد ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ اپوزیشن امیدوار کمال قلیچ دار اوغلو 47.88 فیصد ووٹ حاصل کرسکے ہیں۔

اب تک کے نتائج کے مطابق صدر اردوان نے 2 کروڑ 68 لاکھ37 ہزار 84 ووٹ لیے ہیں جبکہ اپوزیشن امیدوار کمال قلیچ دار اوغلو 2 کروڑ 46 لاکھ 54 ہزار 839 ووٹ لیے ہیں۔

سعودی عرب اور شام کا 11 برس بعد سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق

صدارتی انتخاب میں ٹرن آؤٹ 85 فیصد سے زائد رہا۔ اس کے علاوہ اوورسیز ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

دوسرے مرحلے میں زیادہ ووٹ لینے والا امیدوار کامیاب قرار پائے گا۔

ترکیہ کے سرکاری میڈیا کے مطابق صدر اردوان نے دوسرے مرحلے میں انتخاب جیت لیا ہے۔ اردوان کی جیت کی خوشی میں ترکیہ بھر میں ان کے حامی سڑکوں پر نکل آئے اور فتح کا جشن منایا جبکہ صدر اردوان نے بھی استنبول میں ہزاروں حامیوں سے خطاب کیا۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف، فلسطین اور ہنگری کے وزرائے اعظم سمیت دنیا بھر سے سربراہان مملکت کی جانب سے اردوان کو جیت پر مبارکباد دینے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: جی 20 کانفرنس، چین اور تُرکی کے بعد مِصر اور سعودی عرب کا بائیکاٹ کا فیصلہ

ترکیہ میں 14 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں ووٹر ٹرن آؤٹ 90 فیصد رہا تاہم کسی بھی امیدوار کے 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کرنے کے باعث صدر کا فیصلہ نہ ہو سکا۔

پہلے مرحلے میں رجب طیب اردوان کو اپنے مخالف امیدوار پر 5 پوائنٹس کی برتری حاصل ہو گئی تھی تاہم وہ 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کرپائے، وہ پہلے مرحلے میں 49.52 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

Us Lawmakers Call for Democratic Pakistan

ان کے مدمقابل اپوزیشن امیدوار کمال قلیچ دار اوغلو 44.89 فیصد ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے اور سنان اوغنان 5.17 فیصد ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے تھے جب کہ پارلیمانی انتخابات میں رجب طیب اردوان کے اتحادی بلاک نے واضح اکثریت حاصل کر لی تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *