وزیراعظم شہبازشریف نے چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹکے تین رکنی بینچ پر ایک بار پھر عدم اعتماد کا اظہار کردیا-
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس بینچ سے فیصلہ کرانا انصاف کے سو فیصد منافی سمجھتا ہوں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس آج رات طلب کرلیا
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ اسمبلی میں ایک شخص یا کچھ لوگ جیلیں کاٹ کر تقریریں کر رہے ہیں۔ جج کے ہاتھوں یہ تحقیر کی بات ہے۔ ہمارے خلاف تو عمران نیازی اور اس کے حواریوں نے بے بنیاد کیسز بنائے جس کی پکار دن رات آپ سنتے ہیں۔ میرٹس پر ضمانتیں لے کر یہ لوگ واپس اس ہاؤس میں آئے ہیں۔ بطور عوامی منتخب نمائندوں کے یہ ہمارا حق ہے جو ہم سے کوئی نہیں چھین سکتا۔
سپریم کورٹ نے الیکشن التوا کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، کل سنایا جائے گا
وزیراعظم نے کہا کہ چیف جسٹس سے یہ ضرور پوچھنا چاہتا ہوں کہ ایک ایسا جج جس کے خلاف الزامات کی حد تک بہت سخت الزامات لگے ہیں آپ ان کو ساتھ بٹھا کر قوم کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟۔ اور یہ سب سے بڑا ادارہ ہے عدل کا پورے پاکستان میں ہم آپ دنیا کو پیغام دے رہے ہیں؟
کسی کے پاس الیکشن التوا کا اختیار نہیں، صرف عدالت تاریخ آگے بڑھا سکتی ہے،چیف جسٹس
وزیراعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جناب سپیکر میں اس سے زیادہ اس حوالے سے کچھ نہیں کہوں گا۔ صرف یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ میں اس ایوان کا منتخب نمائندہ ہوں- مجھے اگر بات کرنی ہے تو پہلے میں اپنے گریبان میں جھانکوں گا۔ اسی حوالے سے یہی قانون سب پر لاگو ہوتا ہے۔
سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ بنے یا فل بینچ، ہمیں فرق نہیں پڑتا، عمران خان