وزیراعظم عمران خان نے شریف خاندان اور زرداری فیملی کو ٹوٹ بٹوٹ قرار دے دیا. کہتے ہیں یہ ٹوٹ بٹوٹ سمجھتے ہیں کہ مجھے بلیک میل کر لیں گے۔ ان کو ایک ہی خوف ہے کہ یہ حکومت پانچ سال پورے کرگئی تو ہمارا کھیل ختم ہوجائے گا۔
مسلم لیگ ن کے سربراہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بولے ، نوازشریف باہر بیٹھ کر فوج میں بغاوت کرانا چاہتا ہے۔ اداروں پر حملے کرنے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ مفتی کفایت اللہ بھاگ کر چھپا پھر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفتی کفایت اللہ کو ہر صورت پکڑیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ مچھ کے شہدا کو 7 روز بعد سپردخاک کردیا گیا
وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان پر کڑی تنقید کی کہا حکومتیں بدلتی رہیں لیکن مولانا فضل الرحمان ہر ایک کے ساتھ رہے۔ یہ فوج سے کہہ رہے ہیں کہ ایک منتخب جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دو۔
مزید پڑھیں: مریم نواز نے وزیراعظم کو کھری کھری سنادیں
وزیراعظم نے کہا کہ اپنی کرپشن اور لوٹ مار کو بچانے کے لیے اداروں پر دباو بڑھایا جارہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ فوج پر اتنا دباو بڑھائیں کہ وہ حکومت گرادیں۔
سی سی پی او لاہور کی تبدیلی کے سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ کارکردگی نہ دکھانے والوں کو تبدیل کیا جاتا رہے گا۔ نئے سی سی پی او لاہور کو دیکھیں گے کہ وہ کیا کرتے ہیں۔
شہبازگل اور مریم نواز نے ٹوئٹر پر جنگ لڑی
انہوں نے کہا کہ ہم صرف کارکردگی چاہتے ہیں،جو کام نہیں کرے گا وہ تبدیل ہوگا۔ سابق وزیراعظم نوازشریف پر تنقید کرتے ہوئے بولے کہ انہوں نے ہزاروں مجرموں کو پولیس میں بھرتی کیا۔
نیب کی کارکردگی پر وزیراعظم بھی عش عش کر اٹھے
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تبدیلی آ نہیں رہی تبدیلی آچکی ہے۔ چور جیلوں کے اندر، باہر آجا رہے ہیں۔ ہمارے دو منسٹرز کو گرفتار کیا گیا۔ ہمارے وزراء پر الزام پچھلے دور میں کرپشن کا تھا۔