وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر عالمی برادری کے سامنے رکھ دیا۔ اقوم متحدہ جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس سے ورچوئل خطاب میں وزیراعظم نے بھارت کے ساتھ مذاکرات کیلئے 3شرائط رکھ دیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات کو منسوخ کرے۔ کشمیر کے عوام کے خلاف ظلم و جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکی جائیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب میں کی جانے والی تبدیلیوں کو روکا جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا نئی دلی جموں وکشمیر تنازع کے معاملے پر خودساختہ آخری حل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ بھارت کی کارروائیاں سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان فورسز لڑنا نہیںچاہتیںتو امریکہ اس میںکچھ نہیںکرسکتا، جوبائیڈن
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا چاہتا ہے۔ ہزاروں کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ بھارتی کارروائیاں جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مفادات کی خاطر طاقتور ممالک بھارت جیسے ممالک کی خلاف ورزیوں کو نظرانداز کرتے ہیں۔ 5 اگست 2019سے بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل یک طرفہ فیصلےکررہا ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کو انسانی حقوق کی پامالی کی کھلی اجازت دی گئی۔
مزید پڑھیں:مقبوضہ کشمیر کا احتجاج ، مودی سرکار مجبور
وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی بربریت کی تازہ مثال عظیم کشمیری رہنما سید علی شاہ گیلانی کی میت کو ان کے خاندان سے زبردستی چھین لینا ہے، ان کی خواہش اور اسلامی روایات کے مطابق نماز جنازہ اور تدفین نہیں ہونے دی گئی، جنرل اسمبلی سے کہتا ہوں وہ سید علی شاہ گیلانی کی باقیات کی اسلامی روایات کے مطابق شہداء کے قبرستان میں تدفین کا مطالبہ کرے۔