صوبہ خیبرپختوںخوا کو دیے گئے 471 ارب روپے کا آڈٹ ہونا چاہیے،، وزیراعظم شہبازشریف نے ایک بار پھر مطالبہ دہرا دیا،، کہا وہ پیسہ کہاں گیا؟؟
پشاور میں ہونے والی اپیکس کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ پیسہ صوبے میں لگا ہوتا تو عوام میٹھی نیند سوتے کہ ان کی حفاظت کے لیے تمام تر سامان موجود ہے۔ لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔
پشاور خودکش دھماکے کے شہدا کی تعداد 101 ہو گئی، صوبے میں سوگ
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب نے سی ٹی ڈی بنائی، فرانزک لیب بنائی، خبیرپختونخوا بھی چار سو سترہ ارب روپے سے فرانزک لیب بناسکتا تھا۔ سیف سٹی کا پراجیکٹ شروع کرسکتا تھا اور سی ٹی ڈی کی عمارت بناسکتے تھے، چار سو سترہ ارب کے ایک چوتھائی حصہ بھی خرچ ہوتا تو صوبے میں آج امن ہوتا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ پوری قوم ایک ہو کر تمام وسائل کو بروئے کار لا کر اس فتنے پر قابو پائیں گے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید گرفتار
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں۔۔ ان کا کوئی دین نہیں۔۔ وہ صرف حملہ آور ہوتے ہیں۔ ہمیں اس وقت اپنے سیاسی، مذہبی، علاقائی سمیت ہر قسم کے اختلافات کو بھلا کر اکھٹا ہونا ہوگا تاکہ ایک ہو کر اس دہشت گردی کامقابلہ کریں۔
وزیراعظم نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک پارٹی لیڈر جو ان سے ہاتھ ملانا گوارا نہیں کرتے تھے۔ انہیں بھی ایپکس کمیٹی اور اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی ۔ امید ہے آگے سے نفی میں جواب نہیں آئے گا۔
خودکش حملہ آور پولیس یونیفارم میں تھا، اہلکاروں نے پیٹی بھائی سمجھ کر جانے دیا: آئی جی کے پی
وزیراعظم نے کہا دہشت گردوں کو سیٹل کرنے کےلیے ان کے ساتھ مذاکرات کرتے رہے، مگر میرے ساتھ ہاتھ ملانا بھی گوارا نہیں کرتے، یہ ڈبل اسٹینڈرڈ نہیں چلے گا ۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ مجھے لیٹر لکھتے تھے تو میرا نام بھی نہیں لکھتے تھے، میں نے ہمیشہ ان کو لیڑ کے جواب میں اپنا نام بھی لکھا اور دستخط بھی کیے۔