پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کو ظہور الہٰی روڈ سے گرفتار کرلیا گیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو لاہور میں ظہور الہٰی روڈ پر واقع انکی رہائش گاہ ظہور پیلس کے قریب سے سی آئی اے اقبال ٹاؤن کی ٹیم نے ساڑھے پانچ بجے گرفتار کیا اور گاڑی میں بٹھاکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا- پولیس نے شیشہ توڑ کر پرویز الہیٰ کو گاڑی سے باہر نکالا سی سی پی او لاہور بھی آپریشن کے دوران موقع پر موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس کئی دنوں سے چوہدری پرویز الہٰی کی ریکی کررہی تھی اور وہ جیسے ہی ظہور الہٰی روڈ پہنچے تو وہاں پہلے سے تاک میں موجود پولیس اہلکاروں نے انکو گرفتار کرلیا، چوہدری پرویز الہیٰ کو اینٹی کرپشن لاہور کے حوالے کردیا گیا ہے، ڈی ایس پی سی آئی اے محمد علی بٹ نے پرویزالہیٰ کو پیش کیا۔
مزید پڑھیں:عوام کو زرداری، نواز شریف کے سہارے نہیں چھوڑا جا سکتا، فواد چودھری
ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویزالہٰی کو اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر میں درج 70 کروڑ کی مبینہ کرپشن کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے- چوہدری پرویز الہٰی کی 26 مئی کو مقدمہ نمبر 7/23 میں ضمانت منسوخ ہوئی تھی، 27 مئی کو اینٹی کرپشن کی عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
ذرائع کے مطابق عدالت نے دو جون کو چوہدری پرویز الہٰی کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا، اینٹی کرپشن کی لیگل ٹیم نے کل 2 جون کو پرویز الہٰی کی ممکنہ غیر حاضری پر انہیں اشتہاری قرار دلوانے کی تیاری کر رکھی تھی، عدالتی اشتہاری ہونے کی صورت میں پرویز الہیٰ کے پوسٹر شہر بھر میں لگائے جانے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف دہشت گردی سمیت تیرہ دفعات کے تحت بھی ایک مقدمہ درج ہے، پرویز الہٰی نے اینٹی کرپشن کے چھاپے کے دوران مزاحمت کی تھی، غالب مارکیٹ تھانہ میں پرویز الٰہی کے خلاف 29 اپریل کو مقدمہ درج ہوا تھا، پرویز الہٰی کے خلاف ترجیحی کارروائی اینٹی کرپشن کررہی ہے، اینٹی کرپشن کے بعد پولیس کی مدعیت میں درج مقدمہ پر کارروائی کی جائے گی۔
پرویز الٰہی گلگت بلتستان فرار ہورہے تھے، ڈرائیور کا پولیس کو بیان
پرویز الٰہی کی گرفتاری کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی۔ پرویز الہٰی کے ڈرائیور نے پولیس کو بیان میں بتایا کہ پرویز الٰہی فیملی اور بچوں کا سہارا لیکر گلگت بلتستان فرار ہورہے تھے، پرویز الہی گھر سے چار گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ نکل رہے تھے، دو گاڑیوں میں بچے اور خواتین بیٹھے تھے جن کو چیک بھی کیا گیا۔
جس گاڑی میں پرویز الہٰی سوار تھے وہ گاڑی بلٹ پروف تھی- گاڑی کی چیکنگ کے لیے پولیس نے روکا تو گاڑی میں موجود ڈرائیور نے دروازہ نہ کھولا جس پر پولیس کو شک ہوا اور گاڑی کا شیشہ توڑنے کی کوشش کی- پرویز الٰہی اسی دوران باہر نکلے اور اپنی گاڑی پر جانے کا اسرار کیا- پولیس نے پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے کے بعد سرکاری گاڑی میں اینٹی کرپشن کے دفتر منتقل کیا۔
ترجمان اینٹی کرپشن کا بیان
ترجمان اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی کرپشن کے مختلف کیسز میں اینٹی کرپشن کو مطلوب تھے- چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت چند دن قبل اینٹی کرپشن عدالت نے منسوخ کر دی تھی- مقدمے میں ضمانت منسوخ ہونے پر پرویز الہٰی کی گرفتاری مطلوب تھی- چوہدری پرویز الٰہی نے ضمانت کیلئے جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کئی روز سے سابق وزیراعلیٰ کی گرفتاری کی کوشش کر رہا تھا- آج چوہدری پرویز الٰہی کو فرار ہونے کی کوشش کے دوران اینٹی کرپشن ٹیم نے گرفتار کیا۔
مزید پڑھیں: انسداد دہشتگردی عدالت، جلاؤ گھیراؤ کے 3 مقدمات میں عمران خان کے ضمانتی مچلکے منظور
نگران وزیراطلاعات پنجاب عامر میر نے چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الہٰی کی گرفتاری بڑی کامیابی ہے- چوہدری پرویز الہیٰ کے ترجمان نے بھی انکی گرفتاری کی تصدیق کی ہے- یاد رہے کہ چوہدری پرویز الہٰی بدعنوانی کے مقدمات میں اینٹی کرپشن کو مطلوب تھے اور انکی گرفتاری کیلئے پولیس اور اینٹی کرپشن کی جانب سے کئی دنوں سے کوششیں کی جارہی تھیں۔
ہمیں اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر نہیں جانے دیا جارہا، پرویز الہیٰ کے وکلاء کا موقف
چوہدری پرویز الہی کی لیگل ٹیم کے رکن ایڈووکیٹ سرمد غنی چھٹہ نے اینٹی کرپشن ہیڈکوارٹرز کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ لیگل ٹیم کو اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر نہیں جانے دیا جارہا، چوہدری پرویز الٰہی کو مختلف ادویات کی ضرورت ہے جو اندر لیجانے کی اجازت نہیں۔
ایڈووکیٹ سرمد چٹھہ نے کہا چوہدری پرویز الٰہی پر اینٹی کرپشن کے تین مقدمات ہیں، چوہدری پرویز الہٰی 76 سال سے زائد عمر کے ہیں ان کیلئے ادویات ضروری ہیں، چوہدری پرویز الٰہی اپنی پارٹی کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں۔
سرمد چٹھہ نے کہا قانون کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی کو کل عدالت پیش کرنا چاہیے، عدالت میں چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت کی استدعا کرینگے، عدالت نے پہلے میڈیکل رپورٹس کو مسترد کر دیا تھا، مسترد ہونے والی میڈیکل رپورٹ سرکاری ہسپتال کی تھی۔
چوہدری مونس الہٰی کا ردعمل
چوہدری پرویز الہٰی کے بیٹے مونس الہٰی نے اپنے والد کی گرفتاری پر ردعمل میں کہا ہے کہ پولیس نے میرے والد کو جھوٹے مقدموں میں گرفتار کیا ہے، ہم انشاء اللہ پی ٹی آئی میں ہیں اور رہیں گے۔
مونس الہیٰ نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں مزید کہا کہ جب جنوری میں پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع ہوا تب میرے والد نے مجھے یہ کہا تھا کہ چاہے مجھے بھی گرفتار کرلیں ہم نے پی ٹی آئی کا ساتھ دینا ہے۔