حکومتی اتحاد نے سپریم کورٹ پروسیجر بل پر عدالت عظمیٰ کی جانب سے تشکیل کیا گیا بینچ مسترد کردیا۔
حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں کی جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے کے مطابق حکمران جماعتوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس بل 2023 کے حوالے سے قانون سازی کا عمل مکمل ہونے اور اس کے نفاذ سے پہلے ہی متنازع بینچ تشکیل دے کر سماعت کے لیے مقرر کرنے کا اقدام مسترد کردیا ہے۔
وفاقی کابینہ کا انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو فنڈز دینے کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کا فیصلہ
جمعرات کو حکمران جماعتوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ اس نوعیت کا اقدام پاکستان اور عدالت کی تاریخ میں اس سے قبل پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ یہ ملک کی اعلی ترین عدالت کی ساکھ ختم کرنے اور انصاف کے آئینی عمل کو بے معنی کرنے کے مترادف ہے۔ یہ بینچ بذات خود سپریم کورٹ کی تقسیم کا منہ بولتا ثبوت ہے جس سے حکومت میں شامل جماعتوں کے پہلے بیان کردہ موقف کی ایک بار پھر تائید ہوئی ہے۔