ریکارڈ ساز فتح۔ چالیس سال بعد پاکستان کے لیے گولڈ میڈل۔۔ ریکارڈ ساز کامیابی۔۔۔ اور قومی اتھلیٹ کا گھر واپس پہنچنے پر۔ ریکارڈ ساز استقبال۔
پیرس میں فتح کا جھنڈا گاڑںے کے بعد ۔۔۔ قومی ہیرو ارشد ندیم کی وطن واپسی۔۔۔ شہر شہر پُرتپاک استقبال۔۔۔ آبائی علاقے میں شہریوں کا انتظار بھی ختم ہوا۔
پیرس اولمپکس میں 40 سال بعد پاکستان کو سونے کا تمغہ جتوانے والے جیولین تھرور ارشد ندیم وطن واپس پہنچ گئے۔ قومی ہیرو ارشد ندیم پیرس سے ترکیے کے راستے لاہور
پہنچے ۔ طیارے نے لاہور کے علامہ اقبال ائیرپورٹ پر لینڈ کیا۔ ارشد ندیم کے طیارے کو لاہور ائیرپورٹ پر واٹرکینن سیلیوٹ پیش کیا گیا۔
ائیرپورٹ اسٹیٹ لاؤنج میں ارشدندیم کے والد بھی موجود تھے، انہوں نے بیٹے کو گلے لگایا اور پھول کے ہار پہنائے۔ ارشد ندیم کے اہل خانہ اور عزیزو اقارب کے علاوہ آبائی شہر میاں چنوں سے مداحوں کا قافلہ لاہور استقبال کے لیے آیا۔
میاں چنوں کے شہریوں نے اپنے فخر اور قومی ہیرو اپنے بھائی اور بیٹے کو آنکھوں پر بٹھا لیا۔۔ پھول نچھاور کیے۔ ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے قومی پرچم لہرائے اور ارشد ندیم کے نعرے لگائے۔
سڑکوں پر شہریوں کا جم غفیر۔۔۔ ہر کوئی ہیرو سے ہاتھ ملانے کا خواہاں۔۔۔ گاڑی کی چھت پر بیٹھے پھولوں سے لدے ارشد ندیم شہریوں کی محبت کا جواب دیتے رہے۔
اتھلیٹ کی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے کا استقبال بھی کامیابی کے شایان شان کیا گیا۔۔ شہریوں نے مٹھائیاں بھی تقسیم کیں۔ شادیانے بجائے۔۔ اور آتش بازی بھی کی۔