چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ آرڈیننس لانے ہیں تو پھر پارلیمنٹ کو بند کر دیں۔ آرڈیننس کے ذریعے آپ ایک شخص کی مرضی کو پوری قوم پر تھونپ دیتے ہیں۔ کیا ایسا کرنا جمہوریت کے خلاف نہیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے نیب ترمیم کیس میں ریمارکس،،، کہا کیا آرڈینس کے ساتھ صدر مملکت کو تفصیلی وجوہات نہیں لکھنی چاہئیں۔ سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے نیب ترمیم کیس کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ دوران سماعت سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی ہوئی۔
چیف جسٹس قاضی فائزعیسی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربینچ نے نیب ترامیم کیس انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔ سابق چیئرمین پی ٹی آٸی اڈیالہ جیل سے ویڈیولنک کے ذریعے عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے کہا یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک قانون آگیا اس کے بعد بھی سماعت جاری رہی۔ کیا ایک شخص اتنا طاقتور ہوتا ہے کہ وہ قانون کیخلاف کیس چلاتا رہے اگرقوانین کواس طرح سے معطل کیا جاتا رہا توملک کیسے ترقی کرے گا۔
پنجاب کے جم خانوں کو سرکاری زمین 417 روپے ماہانہ لیز پر دینے کا معاملہ
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اگرمجھے کوئی قانون پسند نہیں تواسے معطل کردوں کیا یہ دیانتداری ہے؟ قانون معطل کرکے اس کیخلاف بنچ بنا کردیگرمقدمات سنتے رہنا کیا یہ استحصال نہیں؟؟
جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ اپیل متاثرہ فریق دائرکرسکتا ہے اوروہ کوئی بھی شخص ہوسکتا ہے۔ حکومت اس کیس میں متاثرہ فریق کیسے ہے؟ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اب پُلوں کے نیچے سے بہت پانی گزرچکا ہے۔۔ ججوں کو پراکسی کے ذریعے دھمکانا شروع کردیا ؟ کیا آپ پگڑیوں کے فٹبال بنائیں گے؟ جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ بل کی سطح پرقانون کومعطل کرنا کیا پارلیمانی کاروائی معطل کرنےکےمترادف نہیں؟
190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی ضمانت منظور کرلی
چیف جسٹس قاضی فائزعیسی نے کہا قانون کومعطل کرنا بھی نظام کے ساتھ ساز باز کرنا ہے۔ جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا پریکٹس اینڈ پروسیجرایکٹ کی شق دوکے تحت اپیل متاثرہ شخص کرسکتا ہے۔چیف جسٹس کے استفسار پر وکیل مخدوم علی خان نے کہاکہ اگرسپریم کورٹ کسٹم ایکٹ کالعدم قراردے توحکومت اپیل کا حق رکھتی ہے۔۔۔عدالت نے حکمنامہ لکھواتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔ عدالت نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو آئندہ سماعت پر بھی ویڈیو لنک پرپیش کرنے کی ہدایت کردی۔