سیلاب کے بعد ریلیف ،بحالی اور تعمیرنو کے منصوبوں میں سرگرم تنظیم “مسلم ہینڈز ” نے 20 سے زائد گھر متاثرین سیلاب کے حوالے کر دئیے-
ملک میں سیلاب 2022 کی تباہ کاریوں کے بعد ریلیف ،بحالی اور تعمیر نو کے منصوبوں میں سرگرم تنظیم “مسلم ہینڈز ” نے 20 سے زائد گھر متاثرین سیلاب کے حوالے کردئیے ہیں جبکہ 200 کے قریب گھروں کی تعمیر آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔
پاکستان میں تنظیم کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید جاوید گیلانی نے “اے پی پی” کو بتایا کہ مسلم ہینڈز کے زیر اہتمام سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف ،بحالی کے مختلف منصوبوں سے اب تک دس لاکھ افراد مستفید ہوچکے ہیں- اس مقصد کے لیے تنظیم نے 8 ملین ڈالرز کے فنڈ کا ہدف رکھا تھا جس میں سے 4 ملین ڈالر خرچ/جاری کیے جاچکے ہیں۔
بدین، مستونگ اور جعفرآباد میں نوے فیصد گھروں کی تعمیر آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ہے جبکہ دس فیصد گھر متاثرین کے حوالے کر دئیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں 2 لاکھ 22 ہزار 928 افراد کو تیار کھانا،فوڈ باسکٹس، ایک لاکھ 20 ہزار 272 افراد کو طبی سہولیات فراہم کی گئیں، 259 میڈیکل کیمپس، 10 بنیادی مراکز صحت قائم کئے گئے جن میں پانچ ہزار افراد کا مفت چیک اپ اور ادویات فراہم کی گئیں۔ اس کے علاوہ 2400 افراد کو ہربل میڈیسن جبکہ 64 معذور افراد کو ویل چیئرز بھی دی گئیں۔
سید جاوید گیلانی نے مزید بتایا کہ 4902 افراد کو روزگار بحالی میں مدد فراہم کی گئی جس میں دکانیں، رکشے، زرعی آلات کٹس( کھادیں،بیج ،آلات ) اور دیگر سکل بیسڈ کٹس شامل ہیں، 33 ہزار سے زائد افراد کو رہنے کی عارضی پناہ گاہیں (خیمے ،کمیونٹی سینٹرز اور شیلٹر کٹس) دی گئیں جبکہ 5 لاکھ 44 ہزار افراد کو پینے کا صاف پانی(بوتلیں،کنویں،واٹر پمپس، فلٹریشن پلانٹ) فراہم کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ مسلم ہینڈز نے اپنے ذرائع کے علاوہ یونیسیف ،یو ایس ایڈ، کنسرن ورلڈ وائیڈ ،ترک امدادی ادارے ٹیکا کےتعاون سے بھی لاکھوں متاثرین کو ریلیف فراہم کیا ہے ۔ سید جاوید گیلانی نے کہا کہ وہ سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف آپریشنز کے دوران حکومت پاکستان ، این ڈی ایم اے ،پی ڈی ایم ایز سمیت دیگر سٹیک ہولڈرز اور اپنے عطیہ کنندگان کے عظیم تعاون کردار اور کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔