مشاہد حسین سید نے کہا کہ نوازشریف بڑا دل کریں صدر بنیں، وزیراعظم بننے والا چکر چھوڑ دیں، زمینی حقائق اور نوازشریف کو جانتے ہوئے کہوں گا وزارت عظمیٰ چھوڑ دیں، ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر ہے نوازشریف ہیڈ آف اسٹیٹ بنیں، میں نہیں چاہتا نوازشریف چوتھی بار پھر نکالے جائیں۔
مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ اب ہائبرڈ پلس سسٹم ہے جس میں نوازشریف کا گزارہ نہیں ہوسکتا، چھ میں سے تین وزرائے اعظم کو جیل جانا پڑا، یہ پیاروں کی لڑائی ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ تم واپس آجاو تمہیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔نوازشریف تین بار وزیراعظم بن گئے، چوتھی مرتبہ بن کر کونسا گنیر ورلڈ ریکارڈ میں نام لانا ہے۔
مشاہد حسین سید کہتے ہیں وہی قمر جاوید باجوہ ہے جو کہتا تھا کرپٹ ہے اور پھر انہی سے جھپا بھی مار لیا۔ جن کو ہیرو کہتے تھے ان کو زیرو بنا دیا پھر اپنی نالائقیوں سے دوبارہ انہیں ہیرو بنا دیا، کوئی ایک سیاسی جماعت اکثریت حاصل نہیں کرسکے گی۔ قومی حکومت بنے گی۔
انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ نوازشریف بادشاہ ہیں جو نیوکلیئر اور سی پیک جیسے دبنگ فیصلے کرتے ہیں، سیاسی جماعتیں ملک کو جوڑتی ہیں اس لیے قومی سلامتی کو مد نظر رکھا جاتا ہے۔ یہ واضح ہے کہ سب کو کچھ نہ کچھ ملے گا۔ کوئی ایک سیاسی جماعت اکثریت حاصل نہیں کرسکے گی۔ قومی حکومت بنے گی۔
کہا مدر آف ڈیلز یہ ہے کہ ایلیٹ اور اسٹریٹ میں اتنا بڑا فاصلہ نہیں رہ سکتا،اس فاصلے کو ختم کرنا ہے اور میرے خیال میں یہ ہوجائے گا۔
ہم شاہ محمود کی بات کرتے ہیں وہ بھی دیکھیں جو میاں صاحب اور مریم نواز کے ساتھ ہوا۔ نوازشریف سابق وزیراعظم تھے انہیں دھکا دیا گیا اور ہتھکڑیاں لگائی گئیں،اس وقت تو پی ٹی آئی والے خوشیاں منا رہے تھے سب سبق سیکھیں۔ دیکھ لیں جو ذیادہ فیورٹ تھے اب وہ کم رہ گئے ہیں۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ 2018 میں سب ن لیگ والے فیض یاب ہوکر ڈرے ہوئے تھے۔ میں نے شہبازشریف کو کہا کہ دھاندلی پر وائٹ پیپر تیار کرتا ہوں لیکن سب ڈر گئے۔ ساری سیاسی جماعتیں اس دائرے کے لیے تیار ہیں جس میں وہ کام کریں گی۔