میئر کراچی کیلئے ہونے والے انتخاب میں پیپلز پارٹی کے مرتضیٰ وہاب نے میدان مارلیا۔ پیپلز پارٹی کے امیدوار مرتضیٰ وہاب کو شو آف ہینڈ کے ذریعے 173 جبکہ جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان کو 161 ووٹ ملے۔
کراچی میں میئر کا الیکشن جیالے نے جیت لیا۔ کراچی کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کیلئے جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کے امیدوار میدان میں اترے۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے میئر کے عہدے کے لیے مرتضیٰ وہاب اور جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان کے درمیان مقابلہ ہوا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق 11 بجے شو آف ہینڈز کے ذریعے میئر کراچی کے انتخاب کا عمل شروع ہوا۔ ذرائع کے مطابق 34 اراکین پولنگ کے دوران غیر حاضر رہے۔
پیپلز پارٹی کے امیدوار مرتضیٰ وہاب کو شو آف ہینڈ کے ذریعے 173 جبکہ جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان کو 161 ووٹ ملے۔
الیکشن کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ الزام لگایا جارہا ہے کہ جماعت اسلامی کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا۔ لیکن پیپلزپارٹی کو کراچی کے میئر کا مینڈیٹ ملا ہے۔
انتخابات سے قبل دونوں جماعتوں کی جانب سے کراچی کے میئر کا الیکشن جیتنے کے دعوے بھی کیے جاتے رہے۔ جماعت اسلامی کی جانب سے ووٹ چرانے کے الزامات بھی سامنے آتے رہے
میئر کراچی کے انتخاب سے قبل اپنے ایک حالیہ بیان میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پیپلز پارٹی کو میئر کے انتخاب میں سرپرائز دینے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کچھ لوگ اِن کے چُنگل سے بچ گئے ہیں جن کا ہم نے انتظام کر لیا ہے۔
حافظ نعیم نے مزید کہا تھا کہ پیپلز پارٹی میئر کے انتخاب میں دھاندلی کرنا چاہتی ہے لیکن ہم عوام کے مینڈیٹ کا تحفظ کرنے والے ہیں۔ 25 سیٹیں آر او کے ذریعے تبدیل کرائی گئیں کیونکہ ہمیں زیادہ سیٹیں ملیں لیکن انہوں نے الیکشن کمیشن کو استعمال کیا۔