سینیٹ الیکشن سے پہلے حکمران اتحاد میں شامل جماعت کے اعلان نے خطرے کی گھنٹیاں بجا دیں۔ ایم کیو ایم نے تحریک انصاف کے اتحاد سے راہیں جدا کرنے کا عندیہ دے دیا۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کنوینیئر خالد مقبول صدیقی نے شکایتوں کے انبار لگا دیے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن ہمارے پاس حکومت سے علیحدہ ہونا کا بھی آپشن موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹالیکشن اوپن بیلٹسے کرانے کے لیے سپریم کورٹمیںریفرنس دائر
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ حکومت نے ہمارے ساتھ طے کسی نقطے پرعمل نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی کابینہ میں کیوں رہیں جب ہماری آواز ہی نہ سنی جائے۔
میرا احتساب کرنے والے خود حساب کے شکنجے میں ہیں، مولانا فضل الرحمان
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینیئر نے کہا کہ اب سڑکوں پر عوام کا مقدمہ رکھنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا۔ جب مردم شماری ٹھیک نہیں ہوئی تو ہمارے حقوق کا کیا خیال رکھا جائے گا۔
سینیٹ انتخابات 10 فروری سے قبل نہیں ہوسکتے، الیکشن کمیشن
ان کا کہنا تھا کہ سندھ کےشہری علاقوں سے متعلق ہمیشہ شکایات رہیں، کراچی کی آبادی متعددبار 25فیصددکھائی گئی۔ پی ٹی آئی کو یاد ہی نہیں رہتا کہ کراچی کا مینڈیٹ اس کے پاس ہے۔