قومی سانحات پر بھی سیاستدان اپنے رنگ دکھانے سے باز نہیں آتے۔ ایسے سانحات پر یکجا ہونے کے بجائے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ دیکھنے میں آیا، حکومتی اور اپوزیشن کی ٹوئٹر جنگ میں۔ جہاں مریم نواز اور شہباز گل نے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوئی کسر چھوڑ نہ رکھی۔
ٹوئٹر پیغام میں مچھ واقعہ پر مریم نواز بولیں کہ اپنے پیاروں کا ایسا ظالمانہ قتل معمولی سانحہ نہیں۔ پوری قوم آپ کے غم میں شریک ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کے والد بھی بہت دکھی ہیں۔ وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ہزارہ والے ایک بے حس اور پتھر دل انسان کا انتظار نہ کریں وہ آپ کو یا عوام کو جوابدہ نہیں۔
مریم نواز نے کیا کہا؟؟
میری دکھی ماؤں، بہنو! اپنے پیاروں کا ایسا ظالمانہ قتل معمولی سانحہ نہیں۔پوری قوم آپ کے غم میں شریک ہے ۔میں اور میرے والد بھی بہت دکھی ہیں لیکن آپ ایک بے حس اور پتھر دل انسان کا انتظار نہ کریں وہ آپ کو یا عوام کو جوابدہ نہیں ۔ pic.twitter.com/E7qnUjgS1N
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) January 6, 2021
وفاقی وزرا اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہزارہ آمد
شہباز گل نے کیا جواب دیا؟
معاون خصوصی شہباز گل بھی پیچھے نہ رہے۔ فوری جوابی حملہ کرتے ہوئے ٹوئٹر پیغام دیا کہ نااہل لیگ ظلم و بربریت اور ریاستی دہشت گردی کی تاریخ “سانحہ ماڈل ٹاؤن” واقع کے زریعے رقم کرنے والوں سے سوال کرے۔ مریم نواز ایک قومی سانحے کو اپنی گھٹیا سیاست کی نذر کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ کہا آپکے والد اور بھائی تو خود اپنی والدہ کے جنازے پر نا پہنچے۔
نااہل لیگ ظلم و بربریت اور ریاستی دہشت گردی کی تاریخ “سانحہ ماڈل ٹاؤن” واقع کے زریعے رقم کرنے والے “والد اور چچا” سے سوال کے بجائے ایک قومی سانحے کو اپنی گھٹیا سیاست کی نظر کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔آپکے والد اور بھائی تو خود اپنی والدہ کے جنازے پر نا پہنچے اور باتیں آپکی سنو
2/2
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) January 6, 2021
مزید لکھا کہ وزیراعظم نے سانحہ کے متاثرین سے ناصرف اظہارِ تعزیت کی۔ بلکہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے اقدامات کی ہدایت بھی کر دی۔ ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ وزیراعظم پہلے بھی مشکل وقت میں اظہار یکجہتی کےلیے کوئٹہ گئے۔ جلد دوبارہ کوئٹہ جاکر تمام خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔