لاہور ہائیکورٹ نے صبح دس بجے تک عمران خان کی گرفتاری کےلیے زمان پارک میں پولیس آپریشن فوری طور پر روکنے کا حکم دے دیا۔
ہائیکورٹ میں زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کے لیے فواد چوہدری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب شان گل عدالت میں پیش ہوئے۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ میں عمران خان کا دفاع نہیں کر رہا لیکن جو زمان پارک کے باہر ہو رہا ہے وہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، جنگی زون بن چکا ہے۔
بلوچستان ہائیکورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری 2 ہفتے کے لیے معطل کردیے
ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ عمران خان معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے، یہ درخواست لاہور ہائیکورٹ میں قابل سماعت نہیں ہے۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ جو بھی اسلام آباد پولیس کی طرف سے آپریشن لیڈ کر رہا ہے ہم اسے بلا لیتے ہیں، اس معاملے کو کسی طرح ٹھیک بھی تو کرنا ہے، اگر اسلام آباد پولیس کے افسر عدالت میں پیش نہ ہوئے تو ہم انکے وارنٹ جاری کریں گے۔ وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ اسلام آباد پولیس لاہور ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی۔
عمران خان کی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست خارج
عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب ، آئی جی پنجاب اور اسلام آباد پولیس کی طرف سے آپریشن کی سربراہی کرنے والے افسر ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد شہزاد بخاری کو فوری پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے معاملے پر اسلام آباد پولیس کی ٹیم نے نوٹس جمع کروا دیا
وقفے کے بعد آئی جی پنجاب عدالت میں پیش ہوئے تو جسٹس طارق سلیم شیخ نے ان سے کہا کہ اگر ہم اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے تک آپریشن روک دیں تو کوئی اعتراض ہے؟ آئی جی پنجاب نے جواب دیا کہ ہم عدالت کے ہر حکم پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے جمعرات کی صبح دس بجے تک پولیس آپریشن روکنے کا حکم دے دیا۔