وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ایک ماہ کے اندر اسمبلیاںاپنی مدت پوری کرکے تحلیل ہوجائیں گی- انہوں نے کہا کہ قوم کو اپنا حق رائے دہی دینے کاموقع ملے گا اور عوام اپنے ووٹ کی طاقت کے ذریعے آنیوالے حکمرانوں کا انتخاب کریں گے، پچھلے چودہ ماہ سے مخلوط حکومت چل رہی ہے جس کی مدت ایک ماہ میں پوری ہوجائے گی۔
سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پی ڈی ایم کی سیاسی جماعتیں عام انتخابات کے لیے مشترکہ امیدوار لانے یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا لائحہ عمل اپنائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس چوائس تھی کی فوری طور پر اسمبلیاں تحلیل کردیتے مگر اس سے معیشت مزید تباہ ہوجاتی، اسمبلیاں تحلیل کرنے سے چودہ ماہ قبل ہی ملک ڈیفالٹ ہوجاتا، اللہ کی ذات نے اسباب پیدا کرکے ہمیں معاشی استحکام کی طرف بڑھایا اور ہمیں مہلت ملی ہے کہ اگلی منتخب اور نگران حکومت کیلئے معاشی نظم و ضبط قائم کریں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ملک میں بجلی اور گیس چوری ہوتی ہے، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ملک کبھی مستحکم نہیں ہوگا، ایسے شہر بھی ہیں جہاں پچیاسی فیصد تک بجلی گیس چوری ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: توہین الیکشن کمیشن کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی اور دیگر پر فرد جرم عائد کرنیکا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک اس لیے کامیاب ہوئی کہ پی ٹی آئی نے دوستوں کا بھی لحاظ نہ رکھا، ہم نے پی ٹی آئی کے دوستوں کو عدم اعتماد میں استعمال نہیں کیا بلکہ ان کے اتحادیوں کے ذریعے عدم اعتماد کی تحریک کامیاب بنائی۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اس شخص نے اپنے ساتھیوں کے روکنے کے باوجود اسمبلیاں تحلیل کرکے حکمرانی کا تاج چھوڑا، اس نے بے وقوفی کرکے حکمرانی کا تاج سر سے ہٹاکر بالٹی سر پرلے لی، تمام حملوں کے بعد پاک فوج کی تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنایا اور اتنی غلطیوں کے بعد جو پلان بنایا وہ نو مئی کی صورت سامنے آیا اور یہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا۔
انہوں نے کہا کہ دو روز قبل ایک والد اپنے اُس بیٹے کو دفن کررہا تھا جس نے وطن کی خاطر قربانی دی، گزشتہ چھ ماہ کے دوران ہمارے درجنوں جوان اور افسر شہید ہوئے، اس کے باوجود اس شخص نے دفاع کے ضامن ادارے کو للکارا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کےخلاف توشہ خانہ فوجداری کیس قابلِ سماعت قرار
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سیاسی غلطیوں کی قیمت اس نے ادا کی اور اس کی حکومت چلی گئی، اس غلطی کی قیمت اسکو ادا کرنا پڑے گی، پاکستان میں سیاست ہوس اقتدار کیلئے نہیں ہوگی، اسٹیبلشمنٹ نے بھی اقتدار کیلئے غلطیاں کیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے رہنما گرفتار ہوئے کوٸی روپوش نہیں ہوا، سیاسی ورکر مشکل وقت میں عزت و وقار کیساتھ مشکلیں جھیلتے ہیں مگر پی ٹی آئی کے رہنما اس وقت جس طرح مفرور ہیں ایسے کوئی فرار نہیں ہوتا۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ آج آئی ایم ایف والے بھی سوچتے ہونگے کہ جن سے ہم میٹنگ کررہے ہیں ان میں پی ٹی آئی کے مفرور اور اشتہاری بھی ہیں۔