آکسیجن قلت پربھارتی فلم’’کاربن‘‘کی پیشگوئی سچ نکلی. فلم 2017 میں ریلیز ہوئی.نوازالدین صدیقی اورجیکی بھنگانانی مرکزی کردار ہیں. زمین سے مریخ پرآکسیجن سپلائی کاغیرقانونی کاروباردکھایا گیا.
بھارت میں آج کل کورونا کی صورتحال انتہائی خطرناک ہوچکی ہے۔ پورے بھارت میں آکسیجن کی قلت ہونے سے اسپتالوں پرمریضوں کا بوجھ بڑھ گیا۔5 دن میں 17 لاکھ کیسز اورہزاروں اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔ بھارت میں آکسیجن کی قلت پرمودی سرکارپرتنقید کی جارہی ہے۔ یہاں تک یہ بھی کہا جارہا ہے کہ آکسیجن اسپتالوں کو دینے کے بجائے بڑی صنعتوں کودی جارہی ہے۔
بھارت کے موجود حالات کی عکاسی کرتی فلم کاربن 2017 میں ریلیز ہوئی۔ شارٹ فلم میں بھارت میں آکسیجن کی قلت کو بیان کیا گیا ہے۔ فلم بڑے کارخانوں اور فضا میں کاربن کی مقدار کو آکسیجن کی کمی کا ذمہ دار دکھایا گیا ہے۔
مرکزی کردار نوازالدین صدیقی اورجیکی بھنگنانی کا ہے۔ جیکی بھنگنانی رینڈم شکلا کے کردار میں نظرآرہے ہیں جن کا دل مصنوعی ہے۔
مزید پڑھیں:کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے فوج کی مدد لینے کا فیصلہ
فلم میں بتایا گیا ہے کہ آلودگی سے کاربن کی مقداراتنی بڑھ چکی ہے کہ ہرکسی کو آکسیجن ماسک پہننا پڑتا ہے۔آکسیجن کو ٹوتھ پیسٹ اورشیمپو کی طرح پروڈکٹ دکھایا گیا ہے۔
فلم میں زمین سے مریخ پرآکسیجن کے غیرقانونی کاروبار کودکھایا گیا ہے۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ 2067 میں زمین مکمل طورپرکاربن کی لپیٹ میں ہوگی۔فلم میں لوگوں کو آکسیجن ماسک کا استعمال کرتے دکھایا گیا ہے۔ اس فلم کے مطابق بھارت میں آکسیجن کی بھی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے.