بھارت میں منی پور کے قصبے کانگپوکپی سے تعلق رکھنے والی دو قبائلی خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق خواتین کار واش میں کام کر رہی تھیں جہاں عصمت دری کا واقعہ پیش آیا۔ بعد ازاں خواتین کو ان کے کام کی جگہ سے گھسیٹ کر باہر لے جایا گیا جہاں وہ ہجوم کے ہاتھوں قتل ہوئیں جس کے بعد پولیس نے انکی لاش کو اسپتال منتقل کیا۔
ترکی نے سویڈن کے نیٹو میں شامل ہونے پر رضامندی ظاہر کردی
منی پور میں جاری فسادات کے درمیان ہوئے اس جرم کی تفصیلات ہزاروں ایف آئی آرز کے پہاڑ کے نیچے دب کر رہ جاتیں اگر مقتول خواتین کی ایک سہیلی ان کے اہل خانہ کو واقعے کے بارے میں آگاہ نہیں کرتیں۔
سہیلی جو کہ واقعے کی عینی شاہد ہیں، نے اگلے دن ہسپتال کا دورہ کیا جہاں انہیں بتایا گیا کہ دونوں خواتین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ چکی ہیں۔ سہیلی نے یہ معلومات متاثرہ خواتین کے ایک کزن کے ساتھ شیئر کیں جو ہجوم سے بچنے کے لیے ایک چرچ میں چھپا ہوا تھا۔
اسلام قبول کرنے والی بھارتی اداکارہ کا شوبز کو خیربادکہنےکا اعلان
مقتولین کے ساتھ دفتر میں کام کرنے والے ایک ساتھی نے لرزہ خیز واقعے کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ مردوں کا ایک بڑا گروپ کچھ خواتین کے ساتھ شام 5:30 بجے کے قریب کار واش پہنچا۔ یہ دونوں قبائلی خواتین کار واش میں ملازمہ کے طور پر کام کررہی تھیں۔ ہجوم میں شامل خواتین نے مردوں کو اس گھناؤنے جرم پر اکسایا۔