موجودہ نظام کو چیلنج نہ کرنے کی صورت میں عمران خان کو گھر میں نظربندی کی پیشکش

PM IMRAN KHAN

اگر عمران خان موجودہ نظام کو چیلنج نہ کریں تو عمران خان کو گھر پر نظر بند کرنے کی ڈیل کی پیشکش کی جاسکتی ہے۔

توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد

دی نیوز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے مذاکرات میں شامل حکومتی اتحاد کے ایک اہم رکن کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل سے بنی گالا اُسی صورت منتقل کیا جائے گا جب وہ موجودہ نظام کو قبول کریں گے اور شورش پسندی کی سیاست کو ترک کریں گے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ذریعےکا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے مذاکرات کیلئے کوئی پیشگی شرائط نہیں لیکن اہم معاملات پر مؤقف واضح ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ تحریک انصاف 2جنوری کو 2 کمیٹیوں کے دوسرے اجلاس میں اپنے باضابطہ مطالبات لے کر آئے گی لیکن بنیادی معاملات پر فریقین کے مؤقف ایک دوسرے سے الگ ہیں۔

حکومت کے سامنے تحریک انصاف کے 4 بڑے مطالبے

پی ٹی آئی اپنے تمام رہنماؤں (بنیادی طور پر عمران خان) اور کارکنوں کی رہائی چاہتی ہے اور وہ اپنے بانی چیئرمین کو دوبارہ اقتدار میں لانا چاہتی ہے، حکومت بحیثیت فریق کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، عمران خان سمیت سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے ملزمان کو عدالتوں سے کلیئر ہونا ہوگا اور موجودہ حکومت 2029ء تک قائم رہےگی۔

یہ بھی پڑھیں

ایک سونوے ملین پائونڈ ریفرنس کا فیصلہ موخر۔فیصلے کی نئی تاریخ چھ جنوری

ذرائع کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان اشتعال انگیزی کی سیاست ترک اور آئندہ انتخابات تک سکون سے بیٹھنے پر رضامند ہو جاتے ہیں تو حکومت انہیں اڈیالہ جیل سے بنی گالہ منتقل کرنے پر غور کرسکتی ہے تاہم رابطہ کرنے پر سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو بنی گالہ منتقل کرنے کی تجویز پر ن لیگ سے تعلق رکھنے والے کمیٹی ارکان یا اتحادیوں کی نمائندگی کرنے والے دیگر کمیٹی ارکان سے بات نہیں کی گئی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف 188 مقدمات کی تفصیلات عدالت میں پیش

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ وہ پس پردہ اس حوالے سے ہونے والی بات چیت کے متعلق نہیں جانتے، انہوں نے حکومت کے مؤقف کا اعادہ کیا کہ تحریک انصاف باضابطہ طور پر آئندہ اجلاس میں جو کچھ پیش کرےگی کمیٹی اس کا باضابطہ جواب دے گی۔

حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات کے ٹیبل پر بیٹھ گئے ،پہلےمذاکرات کا اعلامیہ جاری

سینیٹر عرفان صدیقی نے انکشاف کیا کہ سیاسی قیدیوں کی رہائی کے معاملے پر پہلے اجلاس میں حکومتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کو آگاہ کر دیا تھا کہ تقریباً 4 سال تک ملک پر حکومت کرنے والی تحریک انصاف بہتر جانتی ہے کہ عمران خان کے دور میں جن سیاست دانوں کو جیل میں ڈالا گیا تھا اُن میں سے ایک کو بھی ایگزیکٹو آرڈرز سے رہا نہیں کیا گیا تھا۔

عمران خان کی رہائی میں کسی کردار ادا کرنے کا مرحلہ ابھی نہیں آیا، مولانا فضل الرحمان

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *