سابق وزیراعظم عمران خان نے اومنی گروپ کی جانب سے ہرجانے کےنوٹس کا جواب دے دیا۔ کہا یہ نوٹس قانونی اعتبار سے سراسر ناقص ہے۔ یہ نوٹس ہتک عزت آرڈیننس 2002 کے قواعد و ضوابط پر پورا نہیں اترتا۔اومنی گروپ فوری طور پر اپنا نوٹس واپس لے اور معافی مانگے۔
عمران خان کے حساب کا وقت آگیا، جواب دینا ہوگا، ہم پیچھا نہیںچھوڑیںگے، سلیمان شہباز
جواب بیرسٹر حسان خان نیازی اور بیرسٹر میاں ولید اشرف کی وساطت سے بھجوایا گیا۔ عمران خان نے اپنے جواب میں اومنی گروپ کی جانب سے نیب سے کی گئی پلی بارگین کی تفصیلات بھی فراہم کردیں۔
عمران خان پر تنقید کے باعث گلوکار جواد احمد کا کاروبار ٹھپ ہوگیا
عمران خان نے جواب میں کہا ہے کہ جولائی 2018 میں سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی گئی جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ میں اومنی گروپ، زرداری گروپ اور بحریہ ٹاؤن کے مابین قریبی تعلقات کا انکشاف ہوا۔
سپریم کورٹ نے نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا
نیب کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس اور بدعنوانی کے چھ کیسز پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔نیب ریفرنسز کے مطابق ان کیسز میں زرداری گروپ اور بحریہ ٹاؤن کے ساتھ اومنی گروپ کو بھی نامزد کیا گیا۔احتساب عدالتوں کی منظوری سے 9 ارب کے پلی بارگین کی اجازت دی گئی۔اومنی گروپ کی جانب سے بھیجا گیا نوٹس بے بنیاد، غیر قانونی، جعلی اور یکسر غلط ہے۔
ارشد شریف قتل کی تحقیقات، سپریم کورٹکا جے آئی ٹی کو 2 ہفتوںمیںرپورٹپیش کرنے کا حکم
واضح رہے کہ اومنی گروپ نے 22 نومبر 2022 کو چیئرمین تحریک انصاف کو ہرجانے کا نوٹس بھجوایا تھا۔