سپریم کورٹ نے سائفر کیس میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور کر لی، قائم مقام چیف جسٹس طارق مسعود نے ریمارکس دیئے کہ ایک ماہ اعظم خان کیوں خاموش رہا،کیا وہ شمالی علاقہ جات گئے تھے ۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ سائفر معاملے پر غیرملکی قوت کو کیسے فائدہ پہنچا؟ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ جو دستاویزات دکھا رہے ہیں اس کے مطابق تو غیرملکی طاقت کا نقصان ہوا ہے، کیا حکومت انیس سو ستر اور انیس سو ستتر والے حالات چاہتی ہے ۔
قائم مقام چیف جسٹس طارق مسعود کی سربراہی میں عدالت نے دس، دس لاکھ کے ضمانتی مچلوں کے عوض ضمانت منظور کی- دوران سماعت، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ابھی تک کسی گواہ کے بیان سے ثابت نہیں ہو رہا کہ کسی غیر ملکی طاقت کو فائدہ ہوا ہے- قائم مقام چیف جسٹس طارق نے ریمارکس میں کہا کہ اگر سائفر گم ہو گیا تھا تو قومی سلامتی کونسل کے دو اجلاسوں میں شہباز شریف نے کیوں نہیں بتایا-
اسلام آباد ہائیکورٹ نے تو ماشا اللہ کیس کا ہی فیصلہ کر دیا، ان کے فیصلے کے بعد تو صرف رسی دینا باقی رہ گیا- قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس میں مزید کہا کہ ایک ماہ اعظم خان کیوں خاموش رہا،کیا وہ شمالی علاقہ جات گئے تھے-
قائم مقام چیف جسٹس نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سے کہا کہ اسپیڈی ٹرائل ہر ملزم کا حق ہوتا ہے، لوگ کہتے ہیں ہمارے کیس چلتے نہیں، آپ کا چل رہا تو آپکو اعتراض ہے- جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ سابق وزیراعظم پر جرم ثابت نہیں ہوا وہ معصوم ہیں، سابق چیئرمین پی ٹی آئی نہیں عوام کے حقوق کا معاملہ ہے-
سابق وزیراعظم کے جیل سے باہر آنے سے کیا نقصان ہوگا؟ اس وقت سوال عام انتخابات کا ہے- کیا وزرائے اعظم کو وقت سے پہلے باہر نکالنے سے ملک کی جگ ہنسائی نہیں ہوتی؟ کیا وزرائے اعظم کو وقت سے پہلے ہٹانے پر بھی آفیشل سیکریٹ ایکٹ لگے گا؟ دوران سماعت، جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس میں کہا کہ سزائے موت کا اس کیس پر اطلاق ہی نہیں ہوتا-
اسد مجید کے بیان میں کہیں نہیں لکھا کہ کسی دوسرے ملک کو فائدہ پہنچا ہے- عدالت سائفر پبلک کرنے کو درست قرار نہیں دے رہی لیکن بات قانون کی ہے- پاک امریکا تعلقات خراب ہونے سے کسی اور ملک کا فائدہ ہوا اسکی تفتیش کیسے ہوئی- پاک امریکا تعلقات تعلقات خراب کرنے کا تو ایف آئی آر میں ذکر ہی نہیں- انڈیا میں ہماری جگ ہنسائی تو کسی بھی وجہ سے ہوسکتی ہے اس پر کیا کرینگے؟