آئی جی پنجاب نے دعویٰ کیا ہے کہ 8 مارچ اور 9 مئی کی ہنگامہ آرائی کی کالز کا ڈیٹا ملتا جلتا ہے- شرپسندوں کو شناخت کے بعد گرفتار کیا گیا، فون کالز کا ریکارڈ بھی ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد جناح ہاؤس حملہ کیس سے بری
لاہور میں دیگر سینئر افسران کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ 154 کالز ایک جیسی ہیں جبکہ یاسمین راشد نے 41 کالز کی ہیں، واٹس ایپ گروپس کے 170 افراد کی شناخت کرچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کا حکم، عمران خان کی گرفتاری کےلیے زمان پارک میں پولیس آپریشن معطل
ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ 9 مئی واقعات کو خاص وقت پر منصوبہ بندی کے تحت انجام دیا گیا، جناح ہاؤس، جی ایچ کیو، ریڈیو پاکستان و دیگر تنصیبات پر ایک ہی وقت پر حملے ہوئے، ایک ایک کال کا نمبر موجود ہے ریکارڈ عدالتوں میں پیش کررہے ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہی گوجرانوالہ میں درج دو مقدمات میں ڈسچارج
آئی جی پنجاب نے کہا کہ بھارت کے دانت کھٹے کرنے والی پاک فضائیہ کو بھی نشانہ بنایا گیا، 9 مئی کو شہدا یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی، سوشل میڈیا پر میڈیا اداروں کے خلاف پروپیگنڈا بھی کیا گیا۔