سال کا پہلا لیکن قدرے نایاب سورج گرہن آج رونما ہوا لیکن اسے پاکستان میں دیکھنا ممکن نہ تھا۔
محکمہ موسمیات پاکستان کے مطابق ہمارے مقامی وقت کے مطابق سورج گرہن کا آغاز صبح 6 بج کر 34 منٹ پر ہوا، دھیرے دھیرے سورج کو گرہن لگتے ہوئے 7 بج کر 37 منٹ پر مکمل ہوگیا اور 9 بج کر 17 منٹ پر سورج گرہن اپنے عروج پر تھا۔
بعد ازاں 11 بج کر 59 منٹ پر سورج گرہن کا اختتام ہوگیا۔ اس منظر کو جنوب مشرقی ایشیا، آسٹریلیا، بحرالکاہل کے اطراف ممالک اور انٹارکٹیکا میں دیکھا گیا جب کہ یورپ اور امریکا اس سے محروم رہے۔
دنیا کے کئی ممالک میں آج ہائبرڈ سورج گرہن کا نظارہ کیا جائے گا
کچھ گھنٹے قبل ہونے والے ہائیبرڈ مکمل سورج گرہن کے دوران زمین پر پڑنے والا چاند کا سایہ اس سیٹلائٹ تصویرمیں دیکھا جاسکتا ہے، مغربی اسٹریلیا مکمل سورج گرہن کے دوران کیسے سیاہ نظرآرہا ہے، یہ منظرخلا میں موجود چین کے ایک جدید سیٹلائٹ نے ریکارڈ کیا
مغربی آسٹریلیا میں ننگالوعلاقہ اس سورج گرہن کو دیکھنے کی بہترین جگہ رہی جہاں لوگ اس کی تیاری کرکے گئے۔
ایک نایاب منظر
ماہرین کے مطابق یہ ایک ’دوہرا (ہائبرڈ) سورج گرہن‘ ہوتا ہے جو اپنے تئیں ایک بہت نایاب منظر بھی ہے۔ اگرچہ دنیا کے کچھ ممالک میں 19 اور اکثر ممالک میں 20 اپریل کو یہ دیکھا گیا لیکن یہ ایک نایاب منظر ہے۔ وجہ یہ ہے کہ پہلے چاند دھیرے دھیرے سورج کے سامنے آتا ہے اور اس کے کنارے دہکتے ہوئے آتشیں دائرے کی مانند نظر آتے ہیں۔ اس دائرے کو ’رِنگ آف فائر‘ کہا جاتا ہے۔
دوم اس کے بعد چاند سورج کو مکمل چھپاکر مکمل سورج گرہم کی وجہ بنتا ہے۔ اس لحاظ سے یہ ایک نایاب منظر بھی ہے۔