دنیا کے کئی ممالک میں آج ہائبرڈ سورج گرہن کا نظارہ کیا جائے گا۔
یہ ہائبرڈ سورج گرہن آسٹریلیا، جنوبی مشرقی ایشیا، بحر الکاہل، بحر ہند اور انٹار کٹیکا کے کچھ حصوں میں دیکھا جائے گا۔
تاہم پاکستان اور بھارت میں اسے دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔
ہائبرڈ سورج گرہن ہوتا کیا ہے؟
ہائبرڈ سورج گرہن سے مراد ایسا گرہن ہوتا ہے جو نہ تو جزوی ہوتا ہے اور نہ ہی مکمل۔
پاکستان میں بھی دنیا بھر کی طرح سال کے پہلے سُپرمون کا نظارہ، وارم سپر مون
یہ گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین سے اتنے فاصلے پر ہوتا ہے کہ یہ سورج کو پوری طور پر چھپا لے، لیکن جب یہ حرکت کرتا ہے تو یہ دنیا سے دور ہوتا جاتا ہے اور پورے سورج کو نہیں چھپا پاتا۔
یعنی زمین کے کچھ حصوں پر مکمل سورج گرہن کا نظارہ ہوگا اور دیگر میں یہ جزوی نظر آئے گا۔
خلا سے دنیا کیسی نظر آتی ہے؟؟ 2020 کی حیران کن تصاویر ناسا نے جاری کردیں
ایسے غیر معمولی ہائبرڈ سورج گرہن صدی میں چند بار ہی ہوتے ہیں، درحقیقت 2013 کے بعد پہلی بار اس طرح کے گرہن کا نظارہ ہوگا۔
خیال رہے کہ سورج گرہن کو براہ راست دیکھنا بینائی کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے۔
20 اپریل کو سورج گرہن کا آغازپاکستانی وقت کے مطابق صبح 6 بجکر 34 منٹ پر ہوگا، سورج کو مکمل گرہن 7 بجکر 37 منٹ پر لگے گا اور 9 بجکر 17 منٹ پر سورج گرہن عروج پر ہوگا جب کہ سورج گرہن کا اختتام 11 بجکر 59 منٹ پر ہوگا۔