قدامت پسند رہنما فریڈرک مرز اب جرمنی کے اگلے چانسلر بننے کی پوزیشن میں آ گئے ہیں۔ انتخابی نتائج کے بعد اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ان کی اولین ترجیح یورپ کو مضبوط بنانا اور براعظم کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔
انتہائی دائیں بازو کی جماعت آلٹرنیٹیو فار جرمنی نے 20.8 فیصد ووٹ حاصل کر کے دوسری پوزیشن حاصل کر لی۔ جو ان کی سیاسی حیثیت میں نمایاں اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ دوسری جانب، سابق چانسلر اولف شولز کی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کو صرف 16 فیصد ووٹ ملے، جس کے بعد انہوں نے اپنی شکست تسلیم کر لی۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ انتخابات جرمنی کے سیاسی منظرنامے میں بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ جہاں قدامت پسند اور دائیں بازو کی جماعتوں کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے۔ جیسے ہی مخلوط حکومت بنانے کے لیے بات چیت شروع ہوتی ہے۔ یورپ کی نظریں اس پر ہوں گی کہ نئی جرمن قیادت دفاع، معیشت اور یورپی اتحاد سے متعلق کیا پالیسیاں اختیار کرتی ہے۔