ٹھنڈی کوک نے چین کے بائیس سالہ نوجوان کی جان لے لی۔ برطانوی اخبار کے مطابق گرمی بھگانے کے لیے بائیس سالہ نوجوان نے ڈیڑھ لیٹر کی ٹھنڈی کوک دس منٹ میں پی لی۔ جس کے اٹھارہ گھنٹے بعد اس کی موت واقع ہو گئی۔
ڈیلی میل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہری سافٹ ڈرنک پینے کے چھ گھنٹے بعد پیٹ میں درد اور شدید سوجن کی شکایت لے کر اسپتال آیا۔ جہاں ٹیسٹ سے معلوم ہوا کہ اس کے جسم میں گیس بھر چکی ہے۔ جس سے اس کے جگر کو آکسیجن نہیں پہنچ پا رہی۔
مزید پڑھیں: سائنسدانوں کے کافی سے متعلق حیران کُن انکشافات
برطانوی بائیو کیمسٹ کے پروفیسر نے سافٹ ڈرنک سے موت ہونے کی وجہ کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر اس قسم کی حالت بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ بیکٹیریا گیس کی صورت میں جسم میں خطرناک حد تک پھیل جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیلی فورنیا میں ہوائی ٹیکسی تیار
ایک اور طبی ماہر کا کہنا تھا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ سافٹ ڈرنک آپ کے دانتوں کو تباہ کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سافٹ ڈرنک کے بے جا استعمال سے ہڈیاں بھی کمزور ہوجاتی ہیں۔
ڈیلی میل نے کوکاکولا کمپنی سے اس بارے موقف جاننے کی کوشش کی لیکن اسے کوئی جواب نہیں مل سکا۔