چیف الیکشن کمشنر کی خواہش ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں میچور ہوجائیں۔ الیکشن کمیشن میں سینیٹ انتخابات ویڈیو اسکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار مرتضیٰ جاوید عباسی اور وکیل جہانگیر جدون پیش ہوئے۔
مسلم لیگ نون نے پنجاب اور خیبرپختون خوا کے صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن میں میدان مار لیا
چیف الیکشن کمشنر نے پوچھا کہ آپ کے پاس کیا شواہد ہیں کہ ایم پی ایز نے پیسے لیے؟ جس پر مسلم لیگ ن کے وکیل نے جواب دیا کہ ہمارے پاس صرف اخباری تراشے ہیں۔ سماعت کے دوران جہانگیر جدون کے وکیل نے بتایا کہ پیسے لینے کی ویڈیوز ہمارے پاس نہیں ہیں۔ الیکشن کمیشن ڈی جی ایف آئی اے کو ویڈیو انکوائری کا حکم دے۔
براڈشیٹ کے بیان پر وزیراعظم کا خوشی کا اظہار، منی لانڈرنگ سے متعلق شفاف انکوائری کا مطالبہ
جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سیاسی جماعتیں میچور ہو جائیں۔ اگر آپ کے پاس مزید شواہد ہیں تو کمیشن کو دیں۔ کیس کو اوپن رکھیں گے۔ نوٹس جاری کرنے ہیں یا نہ کرنے کاجلد فیصلہ کریں گے۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ کیس کی مزید سماعت اب سینیٹ الیکشن کے بعد ہو گی۔