بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ پی ڈی ایم اے کے کنٹرول روم کے مطابق اس زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ہرنائی میں لیویز فورس کے ایک اہلکار کے مطابق ہرنائی شہر اور دیگر علاقوں میں زلزلے سے متعدد گھر گر گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چھبیس اکتوبر زلزلے کے دل دہلا دینے والے مناظر
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر پانچ اعشاریہ نو تھی- زمین میں اس کی گہرائی پندرہ کلومیٹر تھی۔ زلزلے کا مرکز بلوچستان کے علاقے ہرنائی کے قریب تھا۔
زلزلے سےہرنائی اور شاہرگ میں سب سے زیادہ نقصان ہوا۔ متعدد مکانات گرگئے، کئی افراد ملبے تلے دب گئے۔ ملبے تلے پھنسے افراد کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ جانی نقصان میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔امدادی کارروائیوں میں پاک فوج کے جوان بھی شریک ہیں۔
مزید پڑھیں:ٹھنڈی کوک نے 22 سالہ چینی نوجوان کی جان لے لی
ہرنائی اور بلوچستان کے متعدد علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تین بج کر دو منٹ پر محسوس کیے گئے۔ ہرنائی کوئٹہ شہر کے مشرق میں واقع ہے اور اس کا شمار بلوچستان کے ان علاقوں میں ہوتا ہے جہاں بڑی تعداد میں کوئلے کی کانیں ہیں۔
ضرور پڑھیں:ثابت ہوگیا کراچی کی آبادی جان بوجھ کر کم دکھائی گئی، خالد مقبول صدیقی
بلوچستان کے وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے میڈیا کو بتایا کہ زلزلے کی وجہ سے ہرنائی میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا۔ ضلع میں ایمرجنسی نافذ کر کے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے کو متحرک کردیا گیا ہے۔
زلزلے کی خوف کی وجہ سے لوگ گھروں سے باہر نکل گئے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق زلزلے کے جھٹکے کوئٹہ کے علاوہ مستونگ، پشین، سبی اور متعدد دیگر علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے۔