ایکس چینج ایسوسی ایشن آف پاکستان نے آئی ایم ایف سے مطلوبہ فنڈ کے اجرا سے ڈالر کی قدر مرحلہ وار 270 روپے اور پھر اس کے بعد 250 روپے کی سطح پر آنے کی پیش گوئی کردی۔
ایکس چینج ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چئیرمین ملک بوستان کا کہنا ہے کہ پیر کو ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ خالصتاً عارضی نوعیت کا ہے کیونکہ انٹربینک مارکیٹ میں طویل عرصے سے رکے ہوئے 6 ہزار درآمدی کنٹینرز کی ادائیگیوں اور درآمدات پر عائد غیر اعلانیہ پابندیاں ختم ہونے کے بعد نئی امپورٹ ایل سیز کھلنے سے ڈالر کی ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے اور مطلوبہ ڈیمانڈ پوری ہوتے ہی ڈالر دوبارہ بیک فٹ پر آجائے گا۔
انہوں نے انفلوز سے متعلق حکومتی پالیسوں کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریگولیٹر اور ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے اسپیکولیشنز (سٹہ بازی) پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔
ملک بوستان نے کہا کہ ورکرز ریمی ٹینسز میں کمی پر تشویش ہے، دنیا بھر میں 10 کروڑ ہنرمند افرادی قوت کی ضرورت ہے، پاکستان میں ہنرمند افرادی قوت کی تیاری وقت کی اہم ضرورت ہے، اگر ہنرمندوں کو تیار کرکے انہیں بیرون ملک بھیجا جائے تو ملک میں ماہانہ ورکرز ریمی ٹینسز کی آمد کی مالیت 4 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔