عظیم اداکار فلم اسٹار دلیپ کمار98برس کی عمر میں انتقال کر گئے. دلیپ کمار سانس کی تکلیف کے باعث چند روز قبل اسپتال منتقل کئے گئے تھے. ’شہنشاہ جذبات‘ کہلائے جانے والے لیجنڈری بولی وڈ اداکار یوسف خان المعروف دلیپ کمار کو سانس لینے میں مشکلات کے باعث ایک ہی مہینے میں دوسری مرتبہ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
یوسف خان عرف دلیپ کمار پشاور کے علاقے قصہ خوانی میں 11 دسمبر 1922 کو پیدا ہوئے. ان کے والد لالہ غلام سرور پھلوں کے ایک تاجر تھے. جن کے پشاور اور ناسک کے قریب پھلوں کے باغات تھے۔1960 میں دلیپ کمار انتہائی بڑے بجٹ کی تاریخی فلم مغل اعظم میں شہزادہ سلیم کے کردار میں نظر آئے. جو 2008 تک بولی ووڈ میں سب سے زیادہ بزنس کرنے والی دوسری بڑی فلم تھی.
1961 میں دلیپ کمار نے اپنے سرمائے سے فلم گنگا جمنا بنائی. جس میں مرکزی کردار انہوں نے خود ادا کیا. جبکہ ان کے بھائی ناصر خان بھی اس فلم میںان کے ساتھ تھے۔ دلیپ کمار نے امیتابھ بچن کے باپ کا کردار رمیش سپی کی فم شکتی میں ادا کیا. جس پر انہیں بہترین اداکاری پر ایک اور فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
دلیپ کمار جنھیں “ٹریجڈی کنگ” کا خطاب بھی دیا گیا تھا۔۔اپنے ساٹھ سالہ اداکاری کے کریئر کے دوران انہوں نے ساٹھ سے زائد فلموں میں کام کیا. جن میں مغل اعظم، انداز، کرانتی اور دیگر لاتعداد فلموں نے بے مثال کامیابی حاصل کی۔
سال 1991 میں دلیپ کمار نے سبھاش گھئی کی ہٹ فلم سوداگر میں دادا ٹھاکر کا کردار ادا کیا. اس فلم میں ان کے ساتھ معروف اداکار راج کمار بھی تھے. یہ ان کی سبھاش گھئی کے ساتھ تیسری اور آخری فلم تھی۔ سال 1998 میں وہ ایک بار ڈبل رول کے ساتھ فلم قلعہ میں نظر آئے جو کہ ان کی اب تک کی آخری فلم بھی ثابت ہوئی۔
دلیپ کمار نے ناسک کے قریب برنس اسکول میں ابتدائی تعلیم حاصل کی اور ان کا خاندان 1930 کی دہائی میں بمبئی منتقل ہوگیا.
دلیپ کمار گذشتہ کچھ سالوں سے گردے کی تکلیف اور نمونیا کی وجہ سے ہسپتال میں داخل اور ڈسچارج ہوتے رہے ہیں۔ کچھ سال پہلے اداکار نے اپنی سالگرہ ہسپتال میں منائی تھی جہاں ان کا بخار اور ٹانگ میں سوجن کے لیے علاج جاری تھا.