چیف جسٹس آف پاکستان سے 2 اعلیٰ سکیورٹی اداروں کے سربراہوں نے اہم ملاقات کی اور چیمبر میں بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے 2 اعلیٰ ترین سکیورٹی اداروں کے سربراہوں کی اہم ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات چیف جسٹس آف پاکستان کے چیمبر میں ہوئی، جس میں چیف جسٹس اور پنجاب انتخابات کیس سننے والے جج صاحبان بھی شامل تھے۔
پنجاب انتخابات کیس؛ سپریم کورٹ کا اسٹیٹ بینک کو فنڈز جاری کرنیکا حکم
ملاقات کے دوران ایک وفاقی سیکرٹری بھی موجود تھے۔ اہم ملاقات میں ملک کی موجودہ سکیورٹی صورت حال ،دہشت گردی کے خلاف جنگ اور انتخابات میں فورسز کی دستیابی کے حوالے مختلف امور پر بریفنگ دی گئی۔ اعلیٰ ترین سطح کی ملاقات 3سے 4 گھنٹے تک جاری رہی۔ ذرائع کے مطابق اہم ملاقات اچانک نہیں بلکہ پہلے سے طے شدہ تھی، اسی سلسلے میں سپریم کورٹ میں ڈیوٹی پر مامور افسران نے ان عہدیداران کا استقبال کیا اور چیف جسٹس کے چیمبر تک پہنچایا ۔
قومی اسمبلی میں پنجاب انتخابات کیلیے فنڈز دینے کی تحریک کثرت رائے سے مسترد
سپریم کورٹ آمد پر افسران کے ساتھ کے ان کے اسٹاف کے مختلف عہدیداران بھی تھے تاہم انہیں چیف جسٹس کے چیمبر تک رسائی نہیں دی گئی ۔ اعلی سطح کی ملاقات میں سپریم کورٹ کے انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کرنے والے دیگر معزز جج صاحبان نے بھی شرکت کی۔
چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ کے 8 ججز کیخلاف ریفرنس دائر
دوسری جانب وزارت دفاع کے لیگل ڈپارٹمنٹ کے افسران نے اٹارنی جنرل آفس میں بھی اہم ملاقات کی، جس کے بعد یہ سپریم کورٹ میں ایک ہی روز میں دوسری اہم اور بڑی ملاقات ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 4اپریل کو پنجاب میں عام انتخابات کے حوالے سے حکم دیتے ہوئے جہاں وفاقی حکومت کو 21 ارب روپے جاری کرنے کا حکم جاری کیا تھا، وہیں وفاقی حکومت کو الیکشن کمیشن کی ضرورت کے مطابق سکیورٹی فورسز کی فراہمی کا حکم بھی دے رکھا ہے۔
حکومتی اتحاد نے سپریم کورٹ پروسیجر بل پر لارجر بینچ کا قیام مسترد کردیا
اس حوالے سے حکومت نے 16 اپریل تک الیکشن کمیشن میں مکمل جامع پلان جمع کروانا تھا،تاہم حکومت کی جانب سے مؤقف اپنایا جاتا رہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جاری مختلف آپریشنز کی وجہ سے فورسز دستیاب نہیں اور سپریم کورٹ میں یہ ہونے والی اہم ملاقاتیں بھی 16 اپریل ہی کو ہوئیں ۔