سابق افغان صدر اشرف غنی کا افغانستان سے فرار ہونے کے بعد پہلا بیان آگیا- اشرف غنی کا کہنا ہے کہ طالبان جا چکے ہیں- خون ریزی سے بچنے کے لیے انہوںںے ملک چھوڑا- ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ ایسا نہ کرتے تو قتل عام ہوتا۔ سابق صدر نے افغان طالبان کو اُن کی ذمہ داریاں بھی بتا دیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان نے کابل کا کنٹرول سنبھال لیا، جنگ ختم کرنے کا اعلان
سابق صدر اشرف غنی نے ایک سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا ہے کہ ان کے کابل میں رہنے سے شہر میں بےشمار لوگوں کا قتل عام ہوتا- جس کے نتیجے میں ساٹھ لاکھ آبادی کے شہر کابل میں بڑا انسانی المیہ جنم لیتا-
مزید پڑھیں: پاک افغان بارڈر باب دوستی کھول دیا گیا، دو طرفہ ٹریڈ بھی بحال
اشرف غنی نے کہا کہ طالبان نے طاقت کے زور پر اقتدار حاصل کیا ہے- اور اب وہ افغانیوں کے دفاع کے ذمہ دار ہیں۔ طالبان کو ایک تاریخی امتحان کا سامنا ہے- جس میں انھوں نے ثابت کرنا ہے کہ کیا وہ افغانوں کے عزت و وقار کا تحفظ کر سکتے ہیں- انھوں نے مزید کہا کہ وہ ایک دانشورانہ تحریک کے ذریعے افغانستان کی خدمت جاری رکھیں گے۔