امریکی صدر جو بائیڈن کی بیٹی کی ڈائری چرانے کے الزام میں دو افراد کو سزا سنادی گئی-
خبر ایجنسی کے مطابق ڈائری چرانے والے ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے ایشلی بائیڈن کی ڈائری اور دوسری ذاتی اشیا فلوریڈا سے چرائی تھیں-
گھناؤنے عمل کرنے کے بعد ملزمان نے اسے ریاستی حدود سے باہر لے جاکر فروخت کی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کے سب سے خوبصورت میوزیم آف فیوچر کا افتتاح
نیویارک کی وفاقی عدالت میں ملزمان ایمی ہیرس اور رابرٹ کرلینڈر پر 2020 میں ایشلی بائیڈن کی اشیا چرانے کا الزام ثابت ہونے پر سزا سنائی گئی۔
ایمی حارث اور رابرٹ کرلانڈر کو سازش کرنے کی بنیاد پر پانچ پانچ سال کی قید سنائی گئی ہے۔
ملزمان نے ایشلی بائیڈن کی ڈائری اور دیگر ذاتی اشیا 40 ہزار ڈالرز کے عوض “پراجیکٹ ویریٹاس” کو فروخت کی تھیں۔
ضرور پڑھیں:ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کو بڑا دھچکا، قیمت انتہائی کم
اس تنظیم نے ایشلے بائیڈن کی ذاتی ڈائری شائع نہیں کی تھی لیکن بعد میں ایک اور ’نیشل فائل‘ نامی قدامت پسند ویب سائٹ نے ڈائری کا متن شائع کر دیا تھا۔
محکمہ انصاف کے مطابق جو بائیڈن کی 41 سالہ بیٹی ایشلے بائیڈن نے اپنی ذاتی اشیا ریاست فلوریڈا میں اپنی دوست کے گھر چھوڑ دی تھیں۔