شام میں بشار الاسد کا چوبیس سالہ اقتدار ختم،باغیوں کا قبضے کا دعویٰ

SYRIAN OUSTED PRESIDENT ASAD

شام میں بشار الاسد کا چوبیس  سالہ اقتدار ختم ہوگیا۔ باغیوں نے دمشق پر قبضے کا دعویٰ کردیا۔ صدر بشار الاسد دمشق چھوڑ کرنامعلوم مقام پر منتقل ہو گئے۔

دمشق کے مرکزی اسکوائر پر ہزاروں شہری جمع ہو گئے۔ جشن کا سماں۔ دمشق کے قریب مظاہرین نے حافظ الاسد کا مجسمہ گرایا۔ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا یہ ہماری لڑائی نہیں ہے۔ جبکہ صدر بائیڈن پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

سعودی عرب اور شام کا 11 برس بعد سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق

شام میں الاسد خاندان کے اقتدار کا سورج غروب ہوا۔ حکومت مخالف فورسز نے دمشق پر قبضے کا دعویٰ کردیا۔ خبر ایجنسی کے مطابق صدر بشار الاسد دمشق چھوڑ کر چلے گئے۔ بشار الاسد طیارے میں سوار ہو کر نا معلوم مقام پر روانہ ہوئے۔ باغی اتحاد کے رہنما نے کہا شام کی تاریخ کا سیاہ و تاریک دور ختم ہوا۔ دمشق کو بشار الاسد سے آزاد قرار دیتے ہیں۔

ایران نے دوبارہ حملہ کیا تو اسرائیل کو جوابی کارروائی سے نہیں روک سکیں گے: امریکا کی وارننگ

رپورٹ کے مطابق دمشق میں داخلے کے دوران باغیوں کو کسی مزاحمت کا سامنا نہیں ہوا۔ باغیوں نے سرکاری ٹی وی اور ریڈیو عمارتوں کا قبضہ سنبھال لیا۔ فوج کے وزارت دفاع کے ہیڈ کوارٹرز خالی کرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔

اسرائیل کا ایران پر جوابی حملے کا منصوبہ، انتہائی حساس امریکی معلومات لیک

دمشق کے مرکزی سکوائر پر ہزاروں شہریوں کا جشن، آزادی کے نعرے لگائے۔ مظاہرین نے حافظ الاسد کا مجسمہ بھی گرا دیا۔ رپورٹ کے مطابق شامی وزیر اعظم غازی الجلالی اپنی رہائشگاہ میں موجود ہیں۔شامی وزیر اعظم نے کہا عوام کی جانب سے منتخب کردہ کسی بھی نئی قیادت کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں۔ شامی باغی فورسز نے کہا حکومت کی جانب سے باقاعدہ طور پر حوالے کیے جانے تک وزیر اعظم کی زیر نگرانی سرکاری عمارتوں میں داخلہ ممنوع ہے۔

شامی باغیوں کا دعویٰ

دوسری جانب شامی باغیوں نے حمص شہر اور درعا پر بھی مکمل قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ حماہ، حمص اور درعا میں فوجی آپریشن جاری ہے۔ باغیوں نے حمص کی سینٹرل فوجی جیل پر قبضے کے بعد تمام قیدی رہا کرنے کا اعلان کردیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *