حکومت اور تاجروں‌کے درمیان مذاکرات کامیاب

GOVT BUSSINESSMEN DIALOGUE HAFEEZ SHIEKH

حکومت اور تاجروں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے. شناختی کارڈ کی شرط موخر کرنے پر اتفاق ہوگیا۔ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور مرکزی تنظیم تاجران کے وفد کے درمیان مذاکرات طے پاگئے. جس کے نتیجے میں تاجروں نے شٹرڈاؤن ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ شناختی کارڈ کے زریعے خرید وفروخت کی شرط پرکارروائی تین ماہ کیلئے 31 جنوری تک موخر کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے. 10 کروڑ تک سالانہ سیلزوالے تاجروں کو ود ہولڈنگ ایجنٹ نہیں بنایا جائے گا. سیلز ٹیکس رجسٹریشن کیلئے بجلی کے بل کی حد 6 لاکھ روپے سالانہ سے بڑھا کر 12 لاکھ روپے سالانہ ہوگی.

مشیر خزانہ نے کہا کہ نیا رجسٹریشن اور ٹیکس ریٹرن فارم اردو میں مہیا کیا جائے گا. ملکی اور مقامی سطح پر مسائل کے حل کیلئے تاجر نمائندگان کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی. جیولرز کے مسائل ،آڑھتیوں کی سالانہ فیسوں میں کمی کیلئے تاجروں کی کمیٹی الگ سے مسائل حل کروائے گی. دس کروڑ تک سالانہ سیل پرٹرن اوور ٹیکس کی شرح کو 1.5% سے کم کرکے 0.5% کر دیا گیا ہے۔

چیئرمین ایف بی آرشبر زیدی نے کہا کہ تاجروں کیلئے شناختی کارڈ کی شرط کا قانون اپنی جگہ موجود ہے. صرف جنوری 2020 میں شناختی کارڈ نہ دینے پرکارروائی مئوخر کی ہے. تاجر کچھ بھی کر لیں سی این آئی سی کی شرط ختم نہیں ہوگی. جنوری 2020 کے بعد شناختی کارڈ نہ دینے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

واضح رہے کہ اضافی ٹیکسز اور شناختی کارڈ کی شرط کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں تاجروں کی دوسرے روز بھی شٹرڈاؤن ہڑتال ہوئی۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے تاجروں کیلئے فکسڈ ٹیکس اسکیم بھی تیار کرلی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *