منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پیش نہ ہونے پر احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔
احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر خان نے قومی احتساب بیورو(نیب) کی درخواست پر فیصلہ سنایا جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ مفرور ملزم متعدد بار طلبی کے باوجود حاضر نہیں ہوا۔
نیب پراسیکیوٹر حافظ اسداللہ اعوان نے سماعت کے دوران موقف اپنایا کہ سلمان شہباز کو متعدد بار منی لانڈرنگ اور آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں طلب کیا تھا۔
نیب نے سلمان شہباز کی جائیداد ضبط کر لی
عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ ملزم کی تمام منقولہ اور غیرمنقولہ جائیداد عدالتی حکم پر ضبط کرلی گئی ہے اور اب اسے عدالتی اشتہاری قرار دینے کی استدعا بھی منظور کی جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ نیب نے عدالتی حکم پر سلمان شہباز کی تمام منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کر لی تھی۔
نیب کے زیرحراست دو وعدہ معاف گواہوں، آفتاب محمود اور شاہد رفیق نے شہباز شریف اور ان کے دونوں صاحبزادوں کے لیے منی لانڈرنگ کرنے کا اعتراف کیا تھا۔
دونوں وعدہ معاف گواہوں نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں کے کہنے پر پاکستان میں 24 لاکھ ڈالر سے زیادہ رقم ٹی ٹی کے ذریعے منتقل کی تھی۔