داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی امریکی حملے میں ہلاک ہو گئے۔
روسی میڈیا نے سینئر پینٹاگون عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ ابو بکر البغدادی کو شام کے علاقے ادلب میں خفیہ آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا۔
پینٹاگون ذرائع کے مطابق امریکی اسپیشل فورسز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی منظوری کے بعد ادلب میں آپریشن کیا۔
دوسری جانب امریک صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی داعش سربراہ کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے اسے ایک انتہائی خطرناک مشن قرار دیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ گذشتہ کئی ہفتوں سے ابوبکرالبغدادی کی نگرانی کی جارہی تھی اور آپریشن کے لیے موزوں وقت کا انتظار کیا جارہا تھا۔
امریکی صدر نے اسے ایک انتہائی خطرناک مشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپریشن کے دوران امریکی فوجیوں کو سخت مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا تاہم اس دوران امریکی فوج کا کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نےا س موقع پر روس، ترکی ، شامی اور عراقی حکومت کے علاوہ شامی کردوں کا بھی شکریہ ادا کیا ا، ان کا کہنا تھا کہ شامی کردوں کی جانب سے امریکا کو فراہم کی جانے والی معلومات سے بڑی مدد ملی ہے۔
خیال رہے کہ داعش کے سربراہ ابوبکرالبغدادی کو دنیا کا مطلوب ترین دہشت گردی قرار دیا گیا جس کے سر کی قیمت 25 ملین ڈالر رکھی گئی تھی۔
اس سے پہلے بھی کئی بار ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کی خبریں سامنے آ چکی ہیں۔