وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی حکومت نے اراکین اسمبلی اور مشیروں کے لیے خزانے کے منہ کھول دیے۔ پنجاب اسمبلی نے اپنے ارکان کی تنخواہوں میں اضافے کا بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
تنخواہوں میں کتنا اضافہ؟؟
گورنر پنجاب سے بل کی منظوری کے بعد ایم پی ایز کی تنخواہ میں 526 فیصد اضافہ ہوجائے گا۔
عوامی نمائندگان کی تنخواہوں پر نظر ثانی کا بل وزیر برائے پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے پیش کیا۔
پنجاب اسمبلی میں ارکان، وزرا،اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر،اسپیشل اسسٹنٹ اور مشیر کی تنخواہوں میں اضافے کا بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔
ایک نہیں دو نہیں کئی لاکھ روپے تک کا اضافہ
عوامی نمائندگان کی تنخواہوں پر نظر ثانی بل کی منظوری کے بعد ایک ایم پی اے کی تنخواہ 76 ہزار روپے بڑھ کر4 لاکھ روپے ہو جائے گی۔نظر ثانی بل کے مطابق وزیر کی تنخواہ ایک لاکھ سے بڑھ کر 9 لاکھ 60 ہزار، اسپیکر کی سوا لاکھ سے بڑھ کرساڑھے 9 لاکھ ہوجائے گی۔ ڈپٹی اسپیکر کی تنخواہ ایک لاکھ 20 ہزار روپے سے بڑھا کر پونے 8 لاکھ ،پارلیمانی سیکرٹری کی 83 ہزار روپے سے بڑھاکر 4 لاکھ 51 ہزار روپے، ایڈوائزر ٹو وزیر اعلیٰ کی تنخواہ ایک لاکھ سے بڑھاکر 6لاکھ 65ہزار روپے ہوگی۔
وزیر اعلیٰ کے اسپیشل اسسٹنٹ کی تنخواہ ایک لاکھ روپے سے بڑھ کر 6لاکھ 65ہزار روپے ہوجائے گی۔
اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے بل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ بل پارلیمانی قوانین ایکٹ کے مطابق ہے؟جس پر اسپیکر ملک محمد احمد خان نے جواب دیا کہ یہ بل موجودہ قوانین کے مطابق بالکل درست ہے اور حکومت کا اچھا اقدام ہے۔
ایشوریا رائے کے باڈی گارڈ کی تنخواہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے