عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ زیرو پوائنٹ پل پہنچ گیا

PTI PROTEST IN ZERO POINT

بانی تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ زیرو پوائنٹ پل پہنچ گیا اور وہاں ڈی چوک کی جانب رواں دواں ہے۔

تحریک انصاف کے کارکنان اور رہنماؤں پر مشتمل قافلہ اب اسلام آباد کے زیرو پوائنٹ کے مقام پر پہنچ چکا ہے اور ڈی چوک کی جانب آگے بڑھ رہا ہے۔

اس سے قبل تحریک انصاف کے قافلہ جی 11 اور جی 9 سے گزرا جہاں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں تصادم ہوا جب کہ اس وقت بھی دونوں جانب سے ایک دوسرے پر آنسو گیس کی شیلنگ جاری ہے اور پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا جارہا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کا احتجاجی قافلہ اٹک کے قریب پہنچ گیا، ملک بھر میں راستے بند
گزشتہ رات بانی پی ٹی آئی عمران خان کے احتجاج کیلئے متبادل جگہ کی حامی بھرنے کے باوجود بشریٰ بی بی نے ماننے سے انکار کردیا تھا اور بشریٰ بی بی نے ہر صورت ڈی چوک جانے کا اصرار کیا ہے۔

متبادل جگہ پر عمران کی حامی کے باوجود بشریٰ بی بی کا انکار
بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ چند سازشی عناصر ڈی چوک کے بجائے دوسرے مقام پر ہمیں روکنا چاہتے ہیں، عمران خان نے مجھے ہر صورت ڈی چوک جانے کا کہا ہے، ڈی چوک سے کم کسی بھی مذاکراتی فیصلے پر کارکنان راضی نہیں ہیں۔

جب تک عمران خان رہا نہیں ہونگے مارچ کو ختم نہیں کریں گے، بشریٰ بی بی

ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مذاکراتی معاملات پر مکمل خاموشی اختیار کیے رکھی ہے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر بھی کوئی فیصلہ نہیں کر سکے۔

گنڈاپور نے مذاکراتی عمل پر مکمل خاموشی اختیار کرلی
پی ٹی آئی کےذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت دھرنے کیلئے حتمی مقام کا تعین کرنے میں ناکام نظر آتی ہے، مرکزی قیادت میں کوئی بھی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں۔

عمران خان کی رہائی میں کسی کردار ادا کرنے کا مرحلہ ابھی نہیں آیا، مولانا فضل الرحمان

پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق علی امین نے کہا کہ کارکنان کو اسلام آباد حتمی مقام تک لے جانے کیلئے رابطہ کاری میں مشکل ہو رہی ہے۔

اس سے قبل بیرسٹر گوہر کی سربراہی میں پی ٹی آئی وفد کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے دوسری ملاقات کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور سے ملاقات کیلئے روانہ ہوئے تھے۔

پی ٹی آئی وفد کی عمران خان سے 40 منٹ ملاقات
ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر کی قیادت میں پی ٹی آئی وفد کی عمران خان کیساتھ 40 منٹ تک جاری رہنے والی بات چیت میں بیرسٹر گوہر نے احتجاج اور حکومت کی طرف سے آپشنز سےبانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا۔

کسی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہیں ہوگی۔۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے خبردار کردیا
اس دوسری اہم ملاقات میں عمران خان نے بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور کارکنوں کیلئے اہم پیغام ریکارڈ کروایا تھا۔

عمران خان کے ویڈیو پیغام ریکارڈ کروانے کے بعد بیرسٹر گوہر بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام دکھانے کیلئے روانہ ہوئے تھے۔

ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ویڈیو پیغام سننےکےبعد بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے آئندہ کےلائحہ عمل کے اعلان کا امکان تھا۔

جنرل فیض سے تحقیقات فوج کا اندرونی معاملہ ہے، عمران خان
ذرائع کے مطابق عمران خان کے ویڈیو پیغام میں حکومتی تجاویز میں سے ایک پر اتفاق کیا گیا ہے۔

اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ ہم نے مظاہرین سے کہا تھا ڈی چوک پر جس نے بھی جلسہ کیا کبھی اجازت نہیں ملی، درخواست دیں اور سنجانی چلے جائیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت ملاقات کیلئے دو مرتبہ اڈیالہ گئی، انہیں وہاں سے بھی اپروول مل گئی ہے،چاہےدفعہ 144 نافذ کرنی ہو یا ہمیں انتہائی اقدام تک جانا پڑے، پہلے ہی بتارہےہیں، نقصان ہوا تو ہم ذمے دار نہیں ہوں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *