اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم چار سو میزائل فائر کیے گئے جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس سمیت اسرائیل بھر میں سائرن بجنے لگے۔
اسرائیلی فوج نے اپنے شہریوں کو تاحکم ثانی محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کی جس کے بعد اب انہیں محفوظ مقامات سے نکلنے کی اجازت دے دی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب اور شیرون میں راکٹ گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور اسرائیلی ایمبولینس سروسز نے 2 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔
اسرائیلی ایمبولینس سروسز نے بتایاکہ میزائل حملوں کے دوران شیلٹرز میں جانے کیلئے بھگدڑ میں کئی افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد دی گئی۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی فضائی حدود بند کردی گئی ہیں اور ہوائی اڈوں پر موجود تمام مسافروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔
بائیڈن کا امریکی فوج کو اسرائیل آنے والے ایرانی میزائلوں کو مارگرانے کا حکم
امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی فوج کو اسرائیل آنے والے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے کا حکم دے دیا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدربائیڈن ایرانی حملوں کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور ان کے ساتھ نائب صدر کاملہ ہیرس بھی وائٹ ہاؤس میں موجود ہیں۔
بائیڈن نے امریکی فوج کو اسرائیل کا دفاع کرنے کا حکم دے دیا۔
اسرائیل پرحملہ اسماعیل ہنیہ اور حسن نصراللہ پرحملے کابدلہ ہے: پاسداران انقلاب
دوسری جانب پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کو حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ پر حملے کابدلہ قرار دیا۔
پاسداران انقلاب کے مطابق فضائیہ نے کئی بیلسٹک میزائلوں سے اسرائیل کے قلب میں واقع کئی اہم فوجی و سکیورٹی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس کی تفصیلات بعد میں جاری کی جائيں گی۔
پاسداران انقلاب نے خبردار کیا کہ اگر صیہونی حکومت نے ملکی و عالمی قوانین کے مطابق کیے گئے آپریشن پر فوجی رد عمل ظاہر کیا تو اس کے بعد اسے زيادہ شدید اور تباہ کن حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایک ایرانی اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ردعمل پر ایران کسی بھی جوابی کارروائی کیلئے پوری طرح تیار ہے۔
قبل ازیں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اسرائیلی حکومت اور امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ایران آئندہ چند گھنٹوں میں اسرائیل پر حملہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینئل ہیگارے کا کہنا ہے کہ امریکا نے ممکنہ ایرانی حملے سے متعلق اسرائیل کو آگاہ کیا ہے، اسرائیل اپنے حلیف ممالک کے ہمراہ انتہائی چوکس ہے۔