بلوچستان کے ضلع نوشکی میں دہشت گردی کے دوواقعات میں گیارہ افراد کو قتل کردیا گیا۔پولیس کے مطابق نوشکی قومی شاہراہ پر نومسافروں کو بس سے اغوا کے بعد قتل کیا گیا- وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی نے کہا کہ مسافروں کا قتل غیر انسانی فعل اور ناقابل معافی جرم ہے۔ دہشتگردوں کومعاف نہیں کیا جائے گا۔ انہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
بلوچستان میں ایک بارپھردہشت گردی۔پولیس کے مطابق نوشکی قومی شاہراہ پر کوئٹہ سےتفتان جانے والی بس روک کر نوافراد کو اغوا کیا گیا جس کےبعد ان کی لاشیں پہاڑی کےقریب ایک پل کےنیچے سےملیں،ایس پی نوشکی اللہ بخش کےمطابق جاں بحق 9افراد کا تعلق منڈی بہاوالدین اور گوجرنوالہ سے تھا،لیویز کےمطابق نوشکی میں قتل کئے گئے مزدوروں کی لاشیں کوئٹہ پہنچا دی گئیں
لیفٹیننٹ کرنل سید کاشف شہید اور کیپٹن محمد احمد شہید کی نمازجنازہ ادا
دوسرے واقعے میں نوشکی میں مسلح افراد نے سلطان چڑھائی کےمقام پر ہی ایک اورگاڑی پر فائرنگ کی جس سے دو افراد جاں بحق ہوئے۔ ایس پی کےمطابق فائرنگ کے نتیجے میں نوشکی سے تعلق رکھنے والے 2 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ رکن بلوچستان اسمبلی غلام دستگیربادینی کے بھائی سمیت 5 افراد زخمی ہوئے
غزہ جنگ کی اسرائیل کو ’بہت بھاری قیمت‘ چکانی پڑ رہی ہے، نیتن یاہو کا اعتراف
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی نے کہا،، کہ مسافروں کا قتل غیر انسانی فعل اور ناقابل معافی جرم ہے۔ دہشتگردوں کومعاف نہیں کیا جائے گا۔ انہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔