صحافی عمران ریاض خان بازیاب ہو گئے اور اپنے گھر پہنچ چکے ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس نے اپنے ٹویٹر، فیس بک، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پیج پر عمران ریاض خان کی بازیابی اور گھر منتقلی بارے پوسٹ آویزاں کردی۔
عمران ریاض خان کو 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری پر ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
Journalist/Anchor Mr.Imran Riaz Khan has been safely recovered. He is now with his family.
صحافی/اینکر عمران ریاض خان صاحب بازیاب ہو چکے ہیں۔ وہ اپنے گھر پہنچ چکے ہیں@OfficialDPRPP @rpogujranwala @PunjabPoliceCPO @GovtofPunjabPK @GovtofPakistan— Sialkot Police (@DpoSialkot) September 25, 2023
عمران ریاض خان سیالکوٹ انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے مسقط جارہے تھے کہ ایف آئی اے حکام نے گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کردیاتھا۔ گرفتاری کے بعد عمران ریاض خان کو آخری بار تھانہ کینٹ اور پھر سیالکوٹ جیل لے جایا گیا تھا۔
عمران ریاض خان کے والد نے لاہور ہائی کورٹ درخواست دی کہ ان کے بیٹے کو اغوا کیا گیا ھے، 16 مئی کو والد ریاض خان کی مدعیت میں تھانہ سول لائن میں عمران ریاض خان کے اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کی تعزیرات کی دفعہ 365 کے تحت نامعلوم افراد اور پولیس اہلکاروں کے خلاف درج کی گئی۔
9 مئی واقعات کے بعد حکومت کا تحریک انصاف پر پابندی لگانے پر غور
20 ستمبر کو چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ امیر علی بھٹی نے عمران ریاض خان کے والد کی درخواست پر سماعت کی، لاہور ہائی کورٹ نے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو 26 ستمبر تک آخری مہلت دی تھی۔
عدالت کا کہنا تھا کہ 5 ماہ گزر گئے اور عدالت کا پیمانہ لبریز ھوچکا ھے جب کہ آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبائی انٹیلیجنس چیف لاہور نہیں ہیں، دوبارہ ورکنگ گروپ کا اجلاس جامعہ کے روز ہوگا۔ آئی جی پنجاب نے 15 روز میں خوشخبری سنانے کی نوید دی تھی۔